حکومت ،تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں اور ریاستی ادارے مذاکراتی ٹیبل پر بیٹھیں اور معاملات کی اصلاح کی کوشش کریں،حافظ طاہرمحموداشرفی

92
حکومت ،تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں اور ریاستی ادارے مذاکراتی ٹیبل پر بیٹھیں اور معاملات کی اصلاح کی کوشش کریں،حافظ طاہرمحموداشرفی

اسلام آباد۔15جنوری (اے پی پی):پاکستان علماء کونسل نے ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے ، ملک کے حالات تقاضا کرتے ہیں کہ حکومت ، ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں اور ریاستی ادارے مذاکراتی ٹیبل پر بیٹھیں اور معاملات کی اصلاح کی کوشش کریں، محاذ آرائی اور سیاسی عدم استحکام سے پاکستان مزید مصائب اور مسائل کا شکار ہو گا، پاکستان علماء کونسل ملک میں ہر طرح کے تشدد ، انتہا پسندی اور دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے ،مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست کردار سازی سےممکن ہو گی،

پاکستان علماء کونسل سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے 2023ء میں مکمل حج کے امور کو بحال کرنے کا خیر مقدم کرتی ہے اور شکریہ ادا کرتی ہے ۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام فضائل سیدنا صدیق اکبر ؓ کانفرنس سے خطاب کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علماء کونسل و سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہی ۔ اس موقع پر مولانا اسد اللہ فاروق، علامہ پیر زبیر عابد، مولانا محمد اسلم صدیقی، قاری عبد الحکیم اطہر، مولانا محمد اسلم قادری، قاری شمس الحق نواز، قاری مبشر رحیمی ،پروفیسر رحمت دین ، سید نسیم الاسلام ، مفتی فلک شیر، مولانا ابراہیم حنفی ، حافظ حسن افضال صدیقی ، مولانا ظہیر احمد ہزاروی ، مفتی کفایت اللہ عثمانی ، قاری عبد الرحمن تونسوی، مولانا ناصر حقانی ، مولانا محمد اسماعیل ، مولانا افتخارقصوری ، مولانا حبیب اللہ شاکر، حافظ محمد طلحہ صدیقی ، حافظ ساجد، حافظ عبد الوحید، قاری عبدالماجد، قاری فیصل امین ، فہد بٹ اور دیگر بھی موجود تھے ۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ نظام خلافت راشدہ کی اساس عدل ، احسان اور احتساب ہے جب تک انصاف کی سربلندی نہ ہو گی احتساب عام نہ ہو گا ، کمزور طاقتور اور طاقتور کمزور نہ ہو گا اس وقت تک فلاحی ریاست کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ 75 سالوں میں ہم سودی نظام کا خاتمہ نہیں کر سکے ، انصاف کا نظام تبدیل نہیں کر سکے ، آج نظام عدل میں اصلاحات کی ضرورت ہے ، موجودہ سیاسی نظام سے ہی عدالتی و احتسابی نظام سے بھی عوام کا اعتماد ختم ہو گیا ہے ، پاکستان زرعی ملک ہے لیکن ہمارے لوگ آٹے چینی کیلئے لائنوں میں کھڑے ہیں ، سیاسی قائدین طعنہ بازی اور محاذ آرائی کی بجائے ملک کے معاشی ، اقتصادی ، سیاسی ، معاشرتی نظام کی اصلاح کیلئے آگے بڑھیں ۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات بھی اسی وقت تبدیلی لا سکتے ہیں جب انتخابی نظام میں اصلاحات ہوں، جب تک انتخابات میں پیسے کا عمل دخل نہیں ختم ہو گا اور ہم ووٹ میرٹ پر نہیں دیں گے اس وقت تک طاقت اور پیسے کا نظام چلتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی قائدین سے ملاقاتیں کر کے ملک کی موجودہ صورتحال کی اصلاح کی طرف توجہ دلائیں۔ مذاکراتی اور مفاہمتی عمل کیلئے کوشش کریں ، انہوں نے پاکستان علماء کونسل کے قائدین اور کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ انتخابات میں ایسے امیدواروں کے بارے میں رہنمائی کریں جن کا منشور و دستور عدل ، احسان اور احتساب ہو۔