حکومت انسانی حقوق کی حفاظت اور ان کے فروغ بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو ترجیح دیتی ہے، وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ

90

اسلام آباد۔2دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اور انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت انسانی حقوق کی حفاظت اور ان کے فروغ بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو ترجیح دیتی ہے۔ انھوں نے یہ بات پیر کو یہاں وزارت انسانی حقوق کے زیراہتمام خواتین و لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کی 16 روزہ مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی اے) میں "راستہ برائے برابری” کے عنوان سے منعقدہ تقریب خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے جاری جدوجہد کی طرف توجہ دلانے اور تمام فریقوں کی اس عہد کی تجدید کے لیے تھا کہ ہم ایک ایسا معاشرہ قائم کریں

جہاں صنفی بنیادوں پر تشدد نہ ہو۔وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ حکومت اس عزم میں مکمل طور پر مصروف ہے کہ ہر عورت کو اس کے پس منظر سے قطع نظر مساوی حقوق، عزت اور انصاف تک رسائی حاصل ہو۔ انھوں نے پاکستان کے عالمی معاہدوں جیسے سیڈا کے ساتھ عزم کا اعادہ کیا اور اینٹی ریپ (تحقیقات اور مقدمہ) ایکٹ 2021 اور خواتین کے کام کی جگہ پر ہراسانی کے خلاف تحفظ ایکٹ 2010 جیسے جامع قانونی اصلاحات کے ذریعے کی جانے والی پیشرفت کو اجاگر کیا۔وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ان قوانین کا موثر نفاذ انتہائی ضروری ہے اور محض ترقی پسند قانون سازی کافی نہیں ہے، ان قوانین کو فوری طور پر نافذ کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس پہلو کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے، یہ یقین دہانی کراتے ہوئے کہ حکومت کی پالیسیاں عالمی معیار سے ہم آہنگ ہیں اور مقامی چیلنجز کا بھی سامنا کر رہی ہیں۔وزارت انسانی حقوق کی پارلیمانی سیکرٹری صبا صادق نے بھی حکومت کی طرف سے صنفی بنیادوں پر تشدد کے خاتمے کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کلیدی قانونی فریم ورک کو نافذ کرنے اور ایک ایسا ماحول تخلیق کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جہاں خواتین اور لڑکیاں محفوظ اور بااختیار ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ صنفی بنیادوں پر تشدد کے متاثرین کو فوری انصاف فراہم کرنے کے لیے خصوصی عدالتوں کا قیام، موبائل عدالتیں اور ہیلپ لائنز کا آغاز حکومت کے اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ تشدد کے شکار افراد کو انصاف کی فراہمی میں کسی تاخیر کی اجازت نہیں دے گی۔

تقریب میں حکومت، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی تنظیموں کے اہم سٹیک ہولڈرز کو جمع کیا گیا جو صنفی بنیادوں پر تشدد کے خاتمے اور برابری کو فروغ دینے کے لیے متحد ہیں۔ فنون کے مختلف مظاہرے، پرفارمنسز اور گہرے مباحثے اس سال کی مہم کے تھیم کو اجاگر کرتے ہوئے شرکاء کو یاد دلاتے ہیں کہ برابری، عزت اور تشدد سے آزادی تمام افراد کے لیے ضروری ہیں۔