اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے حکومت سے ایس ایم ای شعبے کی مشکلات کے ازالے کیلئے شرح سود میں فوری کمی کرنے پر غور کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، سرمایہ کاری بڑھے گی اور معیشت بہتر ہو گی۔یہ بات انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پاکستان سٹاک ایکس چینج کے تعاون سے سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے بارے میں آگاہی سمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے کیلئے بزنس کمیونٹی سمیت سب کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تاجر برادری کو سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی اور کہا کہ گھروں میں پیسہ رکھنے کی بجائے سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی جائے جس سے سٹاک مارکیٹ مزید مضبوط ہو گی اور معیشت کو فائدہ ہو گا۔انہوں نے مزید مطالبہ کیاکہ پاکستان سٹاک ایکس چینج ایس ایم ای شعبے کو سٹاک مارکیٹ سے سرمایہ اکٹھا کرنے کیلئے پرکشش پیکج فراہم کرنے پر غور کرے۔پاکستان سٹاک ایکس چینج کے ریجنل ہیڈ برائے سنٹرل و نارتھ سرمد حسین نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ کاروباری اداروں کو اپنے کاروبارکی ترقی کیلئے فنڈز حاصل کرنے کا ایک بہتر آپشن فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز سٹاک مارکیٹ میں اپنے شیئر فروخت کر کے نہ صرف سرمایہ اکھٹا کر سکتی ہیں بلکہ اس سے ان میں گڈ گورننس کو بہتر فروغ ملے گا اور عوام کا ان پر اعتبار بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خاندانی کاروبار پھلنے پھولنے کی بجائے کم ہو رہے ہیں کیونکہ صرف 12فیصد خاندانی کاروبار تیسری نسل تک جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاندانی کاروبار ایک بزنس پر انحصار کرنے کی بجائے دیگر شعبوں میں اپنے کاروبار کو بڑھانے پر توجہ دیں، سٹاک مارکیٹ میں رجسٹر ہو کر وہ بہتر ترقی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک ایکسچینج آپ کو مواقع فراہم کرتی ہے کہ بزنس آئیڈیاز لے کر آئیں اور سرمایہ کاری حاصل کریں۔
سکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زاہد لطیف خان نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری سب سے زیادہ منافع بخش ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی تا دسمبر 2023کے دوران پاکستان سٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں بہتر اضافہ ہوا ہے جو پاکستان کی معیشت پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 24 کروڑ آبادی والا ملک ہے لیکن اس میں بینک ہولڈرز تقریبا 7کروڑ 50لاکھ ہیں جبکہ سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی تعداد صرف 3لاکھ 10ہزار ہے جو آبادی کے تناسب سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری ادارے سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کریں جس سے ان کی ساکھ میں اضافہ ہو گا اور ان کو کاروبار کی ترقی کیلئے سرمایہ اکھٹا کرنے میں سہولت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات سے سٹاک مارکیٹ پر مثبت اثر پڑا ہے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے اپنے خطاب میں ایس ایم ای شعبے کو کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کی راہ میں مشکلات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی طرف سے شرح سود میں اضافے کی وجہ سے نجی شعبے کیلئے بینک قرضوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور تجویز دی کہ سٹاک مارکیٹ ایس ایم ای شعبے کی بہتر ترقی کیلئے سرمایہ کاری کے مزید پرکشش آپشن فراہم کرے تا کہ یہ کاروباری ادارے بہتر ترقی کر کے معیشت کی بحالی میں اپنا فعال کردار ادا کر سکیں۔