کوئٹہ۔ 21 ستمبر (اے پی پی):نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے صحت کارڈ کا اجراء ایک انقلابی قدم ہے ، حکومت شہریوں کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے ، ہسپتالوں میں صحت کی موجودہ صورتحال کو اپ گریڈ کرنا ، مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے مزید پیشہ وار افراد کی خدمات اور انکی تربیت کے علاوہ مفت ادویات اور ویکسین کی فراہمی اہم ترجیحات ہیں ، صحت سے متعلق سہولیات کی فراہمی میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمیعت وکلاء فورم کے صوبائی صدر ایڈوکیٹ ملک خلیل الرحمٰن کاکڑ کی قیادت میں دیگر وکلا، ڈاکٹرز اور عمائدین سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے عوام کیلئے اگلے ماہ سے صحت کارڈ کا باقاعدہ اجراء کیا جائے گا جس سے عوام اپنا علاج ملک کے کسی بھی بڑے ہسپتال میں مفت کر ا سکیں گے۔
قومی شناختی کارڈ ہی صحت کارڈ ہو گا اور صوبے کے تمام عوام کو اس کارڈ کا حق حاصل ہو گا ۔ صوبے کے تمام افراد اب ملک کے 1200 سو سے زائد ہسپتالوں میں اپنا علاج و معالجہ مفت اور باآسانی کرا سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں میں ہر فرد کیلئے صحت کارڈ پر سالانہ دس لاکھ جبکہ صوبہ بلوچستان کے ہر فرد کیلئے بارہ لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جس کا تمام تر کریڈٹ موجودہ نگران صوبائی حکومت کو جاتا ہے ۔
صحت کارڈ اگلے تین سال تک کارآمد ہوگا ۔ انہوں نے وکلاء فورم اور دیگر عمائدین کو یہ بتایا کہ عوام میں صحت کارڈ کے اجراء کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے مہم چلائی جائے اور ہر شہر، گائوں اور گلی میں لوگوں کو صحت کارڈ کی سہولیات اور اسکے فوائد سے آگاہ کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس حکومتی سہولت سے استفادہ حاصل کر سکیں۔