سرگودھا ۔27فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سیدفخر امام نے زرعی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ زراعت کو ملکی معیشت میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے اور حکومت ترجیحی بنیادوں پر کسانوں کی فلاح و بہبود اور زرعی جدت کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔
سرگودھا یونیورسٹی میں منعقدہ نمائش کے ذریعے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے جس سے زرعی برآمدات کو فروغ دیا جائے گا۔وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق زرعی برآمدات میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسان کی خوشحالی سے پاکستان کی خوشحالی جڑی ہے۔ دنیا کی بڑی معاشی اکائیوں کی طرز پر جامعات اور زراعت کے شعبہ میں تحقیق پر مبنی باہمی تعلق کو فروغ دے رہے ہیں تاکہ کسان کو زراعت کی نئی جہتوں سے متعارف کرا کرفی ایکڑ زرعی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکے ۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طلبہ زراعت کے شعبہ میں تحقیقی پیشرفت کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جرمنی، چین، امریکہ اور جاپان کی طرز پر پاکستان بھر میں نئی ٹیکنالوجی، مشینری اور جدید طریقہ کاشت کو اپنا کر پاکستان میں زراعت کے شعبہ کو مزید مستحکم کررہی ہے۔
اس نمائش کے ذریعے کاشتکاروں و دیگر سٹیک ہولڈرز کو ایک ایسا پلیٹ فارم دیا گیا ہے جو ان کے کاروبار کے فروغ میں مثبت کردار ادا کرے گا۔ یہ نمائش سبزیات اور پھلوں خصوصاً سٹرس کی مصنوعات کی قومی سطح پر فروغ اور برآمدات میں اضافہ کے لئے معاون ثابت ہوگی۔
سرگودھا یونیورسٹی میں زرعی نمائش سرگودھا 2022ء کا آغاز ہو گیا۔ محکمہ زراعت حکومت پنجاب، یونیورسٹی آف سرگودھااور سرگودھا چیمبرآف کامرس کے اشتراک سے منعقدہ دو روزہ زرعی نمائش کا افتتاح وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے کیا۔
نمائش میں وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی، فرانسیسی سفیر ویس میلی، نائجیرین سفیر حسنی پاریسو فاطمہ ،وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمدسلیم مظہر،ممبر صوبائی اسمبلی شمیم آفتاب سیکرٹری زراعت پنجاب اسد الرحمان گیلانی،، ڈپٹی کمشنر ضلع سرگودھا اصغر جوئیہ، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت پلاننگ شیریں ناز سمیت محکمہ زراعت کے افسران اور کاشتکاروں کی کثیر تعداد شریک ہوئی ۔
نمائش میں جدید زرعی مشینری، جدید فصلوں، بیجوں، جدید فرٹیلائزرز، سٹرس سمیت زراعت سے متعلق دیگر مصنوعات کے75سے زائد سٹالز لگائے گئے ہیں۔ زرعی نمائش سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زراعت پنجاب حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ زرعی نمائش کا بنیادی مقصد ہائی ویلیو چین کو بہتر بنانا ہے۔
اس نمائش کے ذریعے کاشتکاروں اور برآمد کنندگان و دیگر اسٹیک ہولڈرز کے مابین روابط کو بہتر بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس نمائش کے انعقاد سے قبل منعقدہ 5 نمائشوں کے ذریعے زرعی برآمدات میں 13.5 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔سرگودہا یونیورسٹی میں اس نمائش کے انعقاد سے قبل لاہور میں بین الاقوامی نمائشوں کا انعقاد کیا گیا جس سے زرعی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
حکومت کی کسان دوست پالیسیوں کا محور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ اور کاشتکاروں کو ان کی محنت کا معقول معاوضہ یقینی بنانا ہے تاکہ اضافی پیداوار کی برآمد سے ملک کے لئے زیادہ زرِ مبادلہ حاصل کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے تمام سبسڈیز کو ”کسان کارڈ” کے ذریعے کیش ٹرانسفر کی صورت میں براہ راست کاشتکاروں تک پہنچانے کے لئے انقلابی پروگرام پر عملدرآمد جاری ہے اور اب تک 7 لاکھ 96 ہزار سے زائد کاشتکاروں کو کسان کارڈ تقسیم کئے جاچکے ہیں اور اس کے ذریعے اب تک 1ارب 50 کروڑ روپ کی سبسڈی کاشتکاروں کو فراہم کی جاچکی ہے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے کہا کہ جامعات تعلیم و تحقیق کا فریضہ خو ش اسلوبی سے سر انجام دے رہی ہیں تاہم اس تحقیق کے ثمرات کسانوں تک پہنچنے چاہئیں۔
اس ضمن میں سرگودھا یونیورسٹی ہر فورم پر حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے بتایا کہ سرگودھا یونیورسٹی کا زرعی کالج سرگودھا کی زرعی ترقی بالخصوص سٹرس کی پیداوار میں اضافہ اوربیماریوں کی روک تھام کیلئے مثالی کردار ادا کر رہا ہے جبکہ زرعی کالج کے ماہرین آئوٹ ریچ پروگرام کے ذریعے کسانوں کو ان کی دہلیز پر جا کر رہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔
وائس چانسلر نے کہا کہسر گودھا یونیورسٹی گزشتہ چار ماہ میں سرگودھا چیمبر آف کامرس و دیگر اداروں سے باہمی تعاون کے پانچ معاہدے کرچکی ہے جس کے دور رس نتائج سامنے آرہے ہیں۔
سیکرٹری زراعت پنجاب اسد الرحمان گیلانی نے کہا کہ محکمہ زراعت پنجاب باغبانی کے شعبے سے وابستہ کاشتکاروں و دیگر سٹیک ہولڈرز کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے آگاہی، عملی تربیت اور زرعی برآمدات میں اضافہ کے لئے سازگار ماحول کی فراہمی کے لئے 3 ارب 20 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے ”اسٹیبلشمنٹ آف ماڈل فارم” کے منصوبہ پر عملدرآمد کررہا ہے۔
اس منصوبہ کے تحت اب تک ترشاوہ پھلوں کی ترویج کے لئے سرگوہا، چنیوٹ، منڈی بہائوالدین اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 81 ہزار ایکڑ رقبہ کے باغات کے 3 ہزار باغبانوں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے آگاہی اور عملی تربیت فراہم کی گئی۔
تقریب سے سرگودھا چیمبر آف کامرس کے سابق صدر طارق یعقوب نے بھی خطاب کیا جبکہ مہمانان گرامی نے سٹالز کا بھی دورہ کیا۔