حکومت سنبھالی تو گزشتہ حکومتوں کے لئے گئے قرض واپس کرنے کا چیلنج درپیش تھا، ڈاکٹر شہباز گل کا ترقیاتی کاموں کی افتتاحی تقریب سے خطاب

100

فیصل آباد۔3اکتوبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ جب پی ٹی آئی نے حکومت سنبھالی تو گزشتہ حکومتوں کے لئے گئے قرض واپس کرنے کا چیلنج درپیش تھااورپچھلی حکومت کے قرضے ہمیں واپس کرنا پڑے ،

ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکومتی اخراجات کو کم کیا گیا، اگرچہ کوروناکی عالمی وبا میں دنیا بھر میں معیشت کا برا حال ہوالیکن اللہ کے فضل اور حکومت کے دانشمندانہ اقدامات سے پاکستان اس وبا سے دوسرے ممالک کی نسبت جلدی نکل آیا ۔

اتوار کی سہ پہرچک نمبر89 ج ب رتنا فیصل آباد میں مختلف ترقیاتی کاموں کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جکڑی ہوئی اکانومی کو دوبارہ چلانا انتہائی مشکل کام تھا مگر ہمارے کپتان نے ہمت نہ ہاری اور اب جہاز رن وے سے ٹیک آف کرکے فضا میں بلند اور تیزی سے اپنے اہداف کی طرف گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو ہمیں ن لیگ دور میں لیا گیا ہر سال 11 ارب ڈالر کا قرض اتارنا پڑرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں اتنا قرض اتارنا ہو وہاں باقی ترقیاتی کام یقیناً متاثر ہوتے ہیں لیکن ہماری حکومت نے غیر ضروری اور ماضی جیسے شاہانہ اخراجات کم کئے اور مشکل صورتحال پر قابو پایا حتیٰ کہ صرف وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں 108 کروڑ روپے کی بچت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی گاڑی ملی جس کا نہ انجن ٹھیک تھا نہ اس کے ٹائر تھے نہ اس میں پٹرول تھا مگر پھر بھی ہم نے مشکل سفر میں گاڑی کو ٹھیک کرکے درست راستے پر گامزن کیا۔انہوں نے کہا کہ جب جہاز رن وے پر کھڑا ہو اور اس نے ٹیک آف کرنا ہو تو انجن کا زور بھی زیادہ لگتا ہے ایندھن بھی زیادہ استعمال ہوتا ہے اور دھواں بھی اٹھتا ہے لیکن جب وہ فضا میں پہنچ جا ئے تو سب کچھ نارمل ہونے لگتا ہے اسی طرح حکومت کا جہاز بھی اب نارمل صورتحال پر آرہا ہے جس کے باعث عوام کو ریلیف دینے کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام کے پیسے اور قومی خزانے کا محافظ ہے جو ایک ایک پیسے کا حساب دے گا اور دوسروں سے ایک ایک پیسے کا حساب لے گالہٰذا جس جس نے لوٹ مار کی اسے پنڈورا کی فکر کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کو آٹے پر 80 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے تاکہ اسے مہنگائی میں کچھ ریلیف مل سکے جبکہ اب ہم کامیاب پاکستان پروگرام شروع کررہے ہیں جس میں غریب افراد کو کاروبار کیلئے صرف کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ پر قرضہ ملے گا۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ حکومت کسانوں کو کارڈز جاری کررہی ہے جس کے ذریعے انہیں براہ راست سبسڈی ملے گی اور اس میں کوئی مڈل مین کرپشن نہیں کرسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا دارومدار طلب اور رسد پر ہے کیونکہ ہماری طلب زیادہ اور رسد کم ہے نیز یہاں پر سٹوریج سسٹم بھی ٹھیک نہیں جس کے باعث بڑی مقدار میں سبزیاں اور پھل ضائع ہوجاتے ہیں اسلئے ہم سٹوریج سسٹم اور سپلائی چین میں بہتری لارہے ہیں تاکہ ان کی قیمتوں پر کنٹرول اور ڈیمانڈ کے مطابق سپلائی یقینی بنائی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پیسہ غریب پر خرچ کررہی ہے لندن میں جائیدادیں نہیں بنارہی۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تیل اور پٹرول بہت مہنگا ہوا ہے جس کے باعث ہمیں بھی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ جب مہنگا پٹرول ملے گا تو اسے سستا بیچنا ممکن نہیں مگر پھر بھی ہم نے پٹرول پر سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی میں کمی کی ہے جس کی وجہ سے عوام پر بہت کم بوجھ پاس آن کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں کی لوٹ مار کے باعث عمران خان کیلئے سفر مشکل تھااوررکی معیشت کو چلانے کیلئے بھرپور کوششوں کی ضرورت تھی مگر عمران خان نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔انہوں نے کہا کہ زمان پارک کو دو راستے لگتے ہیں جن میں سے ایک راستہ نہر اور دوسرا سندر کی طرف سے لگتا ہے اور اس زمان پارک میں دو گھر ایسے ہیں جن کا نمبر2 ہے لیکن ان کا درمیانی فاصلہ آدھے کلومیٹر سے بھی زیادہ ہے لہٰذا اگر وہاں کے کسی رہائشی کی بیرون ملک کوئی کمپنی ہے تو اس کا جواب اسی سے پوچھا جا ئے مگر وہ یہ واضح کرتے ہیں کہ عمران خان کی بیرون ملک کوئی کمپنی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک خاندان نے کہا کہ لندن تو کیا پاکستان میں بھی ان کی کوئی جائیداد نہیں ۔انہوں نے کہا کہ کوئی حکمران اپنی جیب سے پیسے نہیں لگاتا اسلئے کسی منصوبے کو اپنے نام سے وابستہ کرلینا درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں شہباز شریف اور سلمان شریف کے بری ہونے کی جھوٹی خبر لگوائی گئی اور کہا گیا کہ وہ باعزت بری ہوگئے مگر میں پوچھتا ہوں کہ ان کی کون سی عزت ہے جس کے ساتھ آپ بری ہوئے ہیں حالانکہ یہ مافیا جعلی کمپنیز بناکر منی لانڈرنگ کیا کرتا تھاجبکہ حقیقت یہ ہے کہ برطانیہ کے ایک مجسٹریٹ نے ٹرانزیکشنز مشکوک ہونے پر پہلے خود ہی کاروائی شروع کی پھر خود ہی بند کردی جس کا ہماری حکومت سے کوئی تعلق ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے جارہے ہیں جس سے ایک کروڑ 28 لاکھ خاندانوں کوبراہ راست فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو احساس ہے کہ مہنگائی سے تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے خواہ وہ سرکاری ملازم ہو یا نیم سرکاری ادارہ میں ملازمت کرتا ہو تاہم ہمیں ان کی مشکلات کا ادراک ہے اور حکومت ان کو بھی جلد مناسب ریلیف دینے کیلئے اقدامات کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے کسانوں کو اپنے گنے کی رقم لینے کیلئے چوہدری شوگر مل اور رمضان شوگر مل جیسی ملوں کے چکر لگانا پڑتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہوا بلکہ انہیں گھر بیٹھے پیسہ مل گیا۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو عدالتیں چور ڈاکو لٹیرا قرار دیکر نا اہل کر چکی ہیں اگر وہ بے گناہ ہیں تو وطن واپس آئیں لیکن یہ سن لیں ان کا پورے کا پورا ٹبر چور ہے جو نہ خود بچے گا اور نہ ہی ان کے جرم میں شریک ان کے ملازم بچیں گے۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ جعلی ڈیڈز اور کیلبری فونٹ والے پلاسٹک کے بنے کھوکھلے لوگ اپنے زر خریدوں اور درباریوں و کنیزوں کے ذریعے بے بنیاد پراپیگنڈہ کرکے ہمیں مرعوب اور عوام کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتے۔

علاقائی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ13 ارب روپے سے فیصل آباد کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا کام شروع کیا جا رہا ہے اور جھنگ روڈ، سمندری روڈ، جڑانوالہ روڈ، چنیوٹ روڈ سمیت جو سڑکیں دس دس سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھیں وہ اب جلد دوبارہ تعمیر ہونے جارہی ہیں جس سے شہریوں کی سفری مشکلات کا جلد ازالہ ہوجائے گا۔