حکومت سڑکوں کی لمبائی میں اضافہ وحالت زار کو بہتربنانے اورروڈ سیفٹی قوانین میں بہتری کیلئے کام کررہی ہے، وزیرخزانہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار

224
حکومت سڑکوں کی لمبائی میں اضافہ وحالت زار کو بہتربنانے اورروڈ سیفٹی قوانین میں بہتری کیلئے کام کررہی ہے، وزیرخزانہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار

اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمد اسحاق ڈارنے کہاہے کہ حکومت سڑکوں کی لمبائی میں اضافہ وحالت زار کو بہتربنانے اورروڈ سیفٹی قوانین میں بہتری کیلئے کام کررہی ہے، پارلیمینٹرین روڈ سیفٹی قوانین میں بہتری کیلئے اپنا کردار اداکررہے ہیں، بطورپارلیمینٹرین روڈ سیفٹی کے مسائل کا حل ہماری ذمہ داری ہے، ہمیں مقامی اورعالمی سطح پراس حوالہ سے مل کرکام کرنا ہوگا۔ وزیرخزانے یہ بات جمعرات کویہاں روڈسیفٹی کانفرنس برائے پارلیمینٹرینز کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ روڈ سیفٹی کانفرنس کا انعقاد خوش آئندہے،ہر سال سڑکوں پرحادثات میں قیمتی جانوں کانقصان ہورہاہے، دنیابھرمیں نوجوانوں کی اموات کی بڑی وجہ سڑکوں اورشاہراہوں پرہونے والے حادثات ہیں ، سڑکوں پرٹریفک کادبائو بڑھ رہاہے اس تناظرمیں سماجی ترقی کیلئے روڈ سیفٹی کو یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ آج کی کانفرنس سے بین الپارلیمانی یونین میں شامل ممالک میں روڈ سیفٹی کے حوالہ سے جامع ایکشن پلان بنانے میں مدد ملے گی ، وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان میں 5750 ہزارکلومیٹرطویل سڑکوں کاانفراسٹرکچر موجود ہے جس میں موٹرویز اورایکسپریس ویز سمیت پرایمری اورسیکنڈری سڑکیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت سڑکوں کے مختلف منصوبوں پر جاری مالی سال میں 100.4 ارب روپے خرچ کررہی ہے ۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ 2020 میں ملک کی سڑکوں پر 34 ملین گاڑیاں تھیں، مڈل کلاس میں اضافہ سے گاڑیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہواہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ نے 1990 کی دھائی میں ایم ٹو کے نام سے لاہوراسلام آباد موٹروے منصوبہ شروع کیا، اس کو اب ملک بھرمیں پھیلا یاگیا اوراب تک ملک کے بیشتر حصوں کو کورکرلیاگیاہے۔موٹرویز کے منصوبوں کو چین پاکستان اقتصادی راہداری سے بھی منسلک کردیا گیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظررکھتے ہوئے ماضی میں موٹرویز کا منصوبہ شروع کیاتھا جس پراس وقت تنقید کی گئی تھی مگربعد میں سب کو اس حقیقت کاادراک ہواکہ یہ روڈ سیفٹی اورمستقبل کی ضرورت ہے۔روڈنیٹ ورک کے حوالہ سے ملک اب ترقی یافتہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سڑکوں کی طوالت اورحالت زار کو بہتربنانے اورروڈ سیفٹی قوانین میں بہتری کیلئے کام کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمینٹرین روڈ سیفٹی قوانین میں بہتری کیلئے اپنا کردار اداکررہے ہیں، بطورپارلیمینٹرین روڈ سیفٹی کے مسائل کا حل ہماری زمہ داری ہے، ہمیں مقامی اورعالمی سطح پراس حوالہ سے کام کرنا ہوگا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ہمیں روڈ سیفٹی کے اقدامات کو فروغ دیکر 2030 تک حادثات کی شرح کو 50 فیصد تک کم کرنا ہوگا، یہ اقوام متحدہ کے اہداف میں بھی شامل ہیں۔

یہ ہدف ناممکن نہیں ہے، آج کی کانفرنس اس حوالہ سے اہمیت کی حامل ہے،اس سے مختلف ممالک کے پارلیمیٹرینز ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرسکیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمییں قانون سازی پرتوجہ مرکوز کرنا ہے، اس کے ساتھ ساتھ انفورسمنٹ کوبھی یقینی بناناہے۔

ان اقدامات سے سڑکوں پرحادثات کی شرح کوکم کیا جاسکتا ہے۔بعدازاں میڈیاسے گفتگو کرتےہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ مذاکرات ٹریک پر ہیں اور ان مذاکرات کے حوالے سے آج اچھی خبر دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ آج فائنل رائونڈ چل رہا ہے اور وہ مشن کے ساتھ ملاقات کررہے ہیں۔