کوئٹہ۔08فروری(اے پی پی )وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ حکومت شعبہ تعلیم کی بہتری اور اسکولوں میں بہتر اور جدید سہولتوں کی فراہمی کے لئے کثیر فنڈز فراہم کررہی ہے، تعلیم کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی اساتذہ کی غیرحاضری کو برداشت کیا جائے گا، محکمہ تعلیم غیر فعال اسکولوں کی فعالی کے لئے موثر اقدامات اٹھائے اور اساتذہ اور بچوں کی حاضری کی مانیٹرنگ کے نظام کو مزید فعال اور موثر بنایا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم کے امور کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ کے دوران کیا، صوبائی وزیر پرائمری تعلیم محمد خان لہڑی í صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن میر ظہور احمد بلیدی ، محکمہ تعلیم کے حکام اور پرائمری تعلیم میں صوبائی حکومت کی پارٹنریونیسف کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک تھے جبکہ سیکریٹری پرائمری تعلیم محمد طیب لہڑی کی جانب سے محکمانہ امور، ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم جی آئی ایس پروفائل اور ریئل ٹائم مانیٹرنگ سسٹم کے بارے میں بریفنگ دی گئی، انہوں نے بتایا کہ صوبے میں پرائمری اسکولوں کی تعداد 14250 ہے جن میں سے مختلف وجوہات کی بناءپر لڑکے اور لڑکیوں کے 1623اسکول غیر فعال ہیں، انہو ں نے بتایا کہ محکمہ کی جانب سے غیر حاضر اساتذہ کے خلاف موثر کاروائی کی جارہی ہے اور اب تک 16اساتذہ کو ان کی ملازمتوں سے برخواست کردیا گیا جبکہ غیر حاضری کرنے والے اساتذہ کی تنخواہوں سے کٹوتی بھی کی جارہی ہے، انہوں نے بتایا کہ بلوچستان واحد صوبہ ہے جہاں جی آئی ایس پروفائل کے ذریعہ اسکول جانے والے ہر بچے کا ڈیٹا موجود ہے اور آر ٹی ایس ایم کے ذریعہ بچوں اور اساتذہ کی حاضری کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے اور چیف منسٹر انیشیٹیو پروگرام کے تحت اسکولوں میں غیردستیاب سہولتوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جارہا ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ کسی بھی نئے اسکول کے قیام کے لئے محکمہ تعلیم کی منظوری لازم ہوگی اور اسکولوں کی تعمیر کے لئے ماہر تعمیرات کی خدمات حاصل کی جائیں گی تاکہ تمام اسکولوں کو یکساں ڈیزائن کے مطابق تعمیر کرکے وہاں تمام ضروری سہولیات فراہم کی جاسکیں، اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ غیر فعال اسکولوں کی بندش کی وجوہات کا جائزہ لے کر انہیں فوری طور پر دور کیا جائے اور جو اسکول اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے بند ہیں کابینہ کی جانب سے دی گئی گائیڈ لائنز کے مطابق بھرتی کا عمل فوری طور پر شروع کرکے وہاں اساتذہ تعینات کئے جائیں، وزیراعلیٰ نے ہر ضلع میں کم از کم ایک ماڈل ہائی اسکول کے قیام اور اس میں ہاسٹل اور آئی ٹی لیب کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ اساتذہ ہمارے نئی نسل کے معمار ہیں لہٰذا ان کی قابلیت میں اضافہ کے لئے ٹیچر ٹریننگ پروگرام پر خصوصی توجہ دی جائے۔