حکومت صنعتی شعبے کو گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنی قرار دے، تاجر برادری

206

اسلام آباد۔5جون (اے پی پی):تاجر برادری نے حکومت پر زور دیا کہ صنعتی شعبے کو گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنی قرار دیا جائے تاکہ برآمدات کے اہداف کو بروقت پورا کرنے کے ساتھ ساتھ کمزور ملکی معیشت کو آکسیجن فراہم کی جا سکے۔

اتوار کو مومن علی ملک کی قیادت میں صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب کے اعزازی کوآرڈینیٹر اور لاہور چیمبر کے سابق سینئر نائب صدر مہر کاشف یونس نے کہا کہ صنعت کو معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے اور دنیا بھر میں معاشی و سماجی ترقی میں تیزی لانے کے لیے صنعت کو تمام تر مراعات فراہم کی جاتی ہیں۔

دنیا بھر میں مروج طریقہ کار یہ ہے کہ اگر بجلی کی قلت ہو تو ہمیشہ صنعت کو ترجیح دی جاتی ہے، اس کے بعد زراعت پھر تجارتی اور گھریلو سیکٹر کا نمبر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتیں ترقی کا انجن ہیں لہذا حکومت وسیع تر قومی مفاد میں انہیں گیس اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائے خاص طور پر برآمدی صنعتی یونٹس کو فوقیت دی جائے، بصورت دیگر ہماری تباہ حال معیشت مزید نقصانات کا شکار ہو جائے گی جس سے افرادی قوت بے روزگار اور ہماری زرعی ترقی اور پیداوار متاثر ہو گی۔

بجلی کی عدم دستیابی اور زراعت کیلئے پانی فراہم نہ ہونے سے پورا ملک بری طرح متاثر ہوگا۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ توانائی کا شعبہ گزشتہ صدی کے دوران صنعتی ترقی کا اہم محرک رہا ہے، جو معیشت کے دیگر شعبوں کو ایندھن فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے صنعتی شعبے کیلئے توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کے وسائل سے بھرپور استفادہ کرنے کی فوری ضرورت زور دیا۔ مومن علی ملک، جو ایک ہیوی انڈسٹریل یونٹ کے سینئر ایگزیکٹو ہیں، نے کہا کہ گیس اور بجلی کسی بھی صنعت کی لائف لائن ہیں جن کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا اس لیے حکومت کو اس امر کو یقینی بنانا چاہیے کہ برآمدی آرڈر مکمل کرنے کے لیے دو شفٹوں میں مسلسل بجلی دستیاب رہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری اس بحران میں حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کے لیے تیار ہے، حکومت کو چاہیے کہ کوئی بھی پالیسی فیصلہ لینے سے قبل سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے۔مہر کاشف یونس نے امید ظاہر کی کہ حکومت بزنس کمیونٹی کے جائز مطالبات پر ہمدردانہ غور کرے گی۔