حکومت صوبے کے پسماندہ علاقوں کو مساوی وسائل کی فراہمی کے ذریعے اپ گریڈ کرے گی،صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت

102
APP25-28 LAHORE: March 28 - Punjab Minister for Finance Makhdoom Hashim Jawan Bakht addressing during Multiple launching Indicator Cluster Survey Findings Report, Punjab 2018 Evidence Based Planning and Policy Making. APP photo by Zahid Chaudhry

لاہور۔28مارچ(اے پی پی )حکومت پنجاب کے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ ”ادارہ شماریات پنجاب“ اور یونیسیف پاکستان کے باہمی اشتراک سے ملٹی پل انڈیکیٹر کلسٹر سروے کی نتائج رپورٹ 2017-18کی رونمائی کر دی گئی، مقامی ہوٹل میں منعقد ہ تقریب کی صدارت صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے کی جبکہ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب حبیب الرحمن گیلانی سمیت یونیسف پاکستان کی سینئر نمائندہ ایڈا گرما ، چیف اکانومسٹ پنجاب ڈاکٹر امان اللہ، ڈائریکٹر جنرل ادارہ شماریات پنجاب ساجد رسول، چیف ایگزیکٹو آفیسر اربن یونٹ خالد شیر دل، ممبر ایجوکیشن پی اینڈ ڈی خالد سلطان، ممبر ہیلتھ پی اینڈڈی ڈاکٹر سہیل ثقلین، صوبائی انتظامی سیکرٹریز، چیف آف ڈویلپمنٹ سیکٹرز پی اینڈ ڈی، یونیسف پاکستان کے نمائندگان ، اکیڈمیا، میڈیا اور دیگر متعلقہ ماہرین نے شرکت کی،صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے علاقائی مساوات اور سب کیلئے یکساں مواقع کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے۔ پی اینڈ ڈی اور یونیسف پاکستان کی باہمی کوششوں کی بدولت مذکورہ شائع کردہ رپورٹ میں بہت سی علاقائی محرومیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ حکومت اپنے ترقیاتی ایجنڈے کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے کے پسماندہ علاقوں کو مساوی وسائل کی فراہمی کے ذریعے سے اپ گریڈ کرے گی۔ انہوں نے ملٹی پل انڈیکیٹر کلسٹر سروے رپورٹ کی تیاری اور اس سے حاصل کردہ نتائج رپورٹ کی مثبت اشاعت کرنے پر چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ ، سیکرٹری پی اینڈڈی ، چیف اکانومسٹ پنجاب ، ڈائریکٹر جنرل ادارہ شماریات پنجاب، یونیسف پاکستان اور ان کی ٹیم کو خصوصی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ رپورٹ کی مدد سے شواہد پر مبنی قابل اعتماد اعداد و شمار منظر عام پر لائے گئے ہیں جن کی مدد سے صوبے میں موثر پلاننگ اور ترقی کے عمل کو تیز کیا جا سکے گا۔ صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو اس بات کا احساس ہے کہ عوام کے پیسوں کو جائز اور درست سمت میں خرچ کیا جائے ۔انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ محققین اور ماہرین کو مکس ڈیٹا کا جائزہ لے کر یہ رپورٹ منظر عام پر لانی چاہیے کہ ماضی میں پچھلی حکومت کی جانب سے کیا کیا ترقیاتی اقدامات عمل میں لائے گئے اور کہاں کہاں عوامی پیسوں کا بلا وجہ ضیاع کیا گیا۔ اس موقع پر چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب حبیب الرحمن گیلانی نے رپورٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مذکورہ رپورٹ کے نتائج کی مدد سے اہم معاشی اشاروں پر مشتمل موثر و مثبت اعداد و شمار حاصل کئے جائیں گے جو کہ صوبہ پنجاب میں پالیسی دینے والے ماہرین کیلئے بے حد سود مند ثابت ہوں گے۔ مذکورہ حاصل کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر پنجاب کے شہریوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کیلئے کئے جانے والے اہم اقدامات کیلئے مثبت گائیڈ لائنز ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب صوبے کی ترقی کیلئے شواہد پر مشتمل پالیسی سازی کرنے کی طرف تیزی سے گامز ن ہے جبکہ ملٹی پل انڈیکیٹر کلسٹر سروے رپورٹ ڈیٹا اور تجزیہ نگار کیلئے ایک بہترین ذریعہ ثابت ہوگی۔ مذکورہ سروے رپورٹ صوبائی سٹیرنگ کمیٹی کی جانب سے منظور ی کے بعد شائع کی جا رہی ہے جبکہ یونیسف ہیڈ کوارٹر نے باقاعدہ اس رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا ہے، یونیسف پاکستان کی سینئر نمائندہ ایڈا گرما نے کہا کہ مکس پنجاب نے صوبے کے 36 اضلاع میں 53 ہزار سے زائد گھرانوں کا سروے مکمل کیا ۔ جہاں پر 74 ہزار خواتین ، 27 ہزار مرد حضرات اور 74 ہزار بچوں کے انٹرویو کئے جو کہ ایک انتہائی سخت مراحل تھے۔ انہوں نے اپنے ادارے کی نمائندگی کرتے ہوئے یقین دلایا کہ یونیسف پاکستان پالیسی ڈویلپمنٹ کے جائزہ بشمول بچوں کی فلاح کیلئے حکومت پنجاب کو ہر طرح سے تکنیکی سپورٹ فراہم کرے گا۔