اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):وفاقی سیکرٹری تعلیم محی الدین وانی نےکہا ہے کہ حکومت طلباء کے لیےجدید اور معیاری نصاب تشکیل دینےکا ارادہ رکھتی ہے۔آکسفورڈ اے کیو اے سکول لیڈرز کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ اسلام آباد میں دوہائی ٹیک کلاس رومز قائم کیے جا چکےہیں، فیڈرل بورڈ میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا نظام متعارف کروایاگیاہے۔ ان کا مزیدکہناتھا پبلک سکولز کےمعیار کوبلند کرنےپرتوجہ دی جارہی ہے۔
محی الدین وانی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والی آکسفورڈ اے کیو اے سکول لیڈرز کانفرنس تعلیمی میدان میں بہترین دماغوں کواکٹھا کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے جس سے ہم جدید تعلیم کے لیے ایک راہ متعین کر رہے ہیں، ضروری ہے کہ ہمارے سکول کے طلباء کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی طریقوں کو بدلنے کے عمل میں بھی قیادت کریں تاکہ بدلتی ہوئی دنیا کے تقاضوں کو پورا کیا جاسکے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے منیجنگ ڈائریکٹر ارشد حسین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آکسفورڈ اے کیو اے عالمی معیار کا تعلیمی نظام ہے جو طلبا کو دنیا کے دیگر ممالک کے طلباء کے ساتھ مسابقت کے قابل بناتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نظام کے تحت مزید سکولز شامل ہو رہے ہیں جو تعلیمی شعبے میں مثبت تبدیلی کا مظہر ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "ہم آکسفورڈ اے کیو اے میں عالمی اور مقامی تجربات کا امتزاج یقینی بناتے ہیں تاکہ ایک درست توازن حاصل کیا جاسکے۔
"تقریب کے ایک سیشن میں اظہار خیال کرتے سابق ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن اور پائیڈ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹرندیم حق نے کہا کہ پاکستانی تعلیمی نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، ایسا ماحول بنانے کی ضرورت ہے جہاں سیکھنے کے مواقع ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری سکولوں اور نجی سکولوں کے اساتذہ کو میسر سہولتوں میں بہت فرق ہے۔
آکسفورڈ اے کیو اے کے سربراہ اینڈریو کومب نے کہا کہ پاکستانی نظام تعلیم میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور آکسفورڈ اے کیو اے ایسا تعلیمی نظام ہے جو پاکستان کے تعلیمی شعبے کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ کرے گا۔ کانفرنس میں تعلیمی ماہرین نے تعلیم کے جدید طریقوں پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ معیاری تعلیم کے ذریعے ملک کے تعلیمی شعبے میں ترقی ممکن ہے۔
برٹش کونسل پاکستان کی ڈائریکٹر امتحانات، امانڈا انگرام کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ "ہمیں آکسفورڈ اے کیو اے کے ساتھ شراکت داری پر خوشی ہے تاکہ پاکستانی طلباء کو عالمی معیار کی یو کے کوالیفیکیشنز فراہم کی جاسکیں، ہم نے کامیابی سے جنوری 2025 کے آکسفورڈ اے کیو اے کے پہلے امتحانی سیشن کو مکمل کیاہے۔” تقریب میں آکسفورڈ اے کیو اے کی قیادت جن میں سلمیٰ عدیل، تھریسا کرشم-نمو، اوین میک گاوین اور امانڈا انگرام کے ساتھ ایک سوال و جواب کا سیشن بھی شامل تھا جس نے معلمین کو عالمی تشخیصی ماہرین کے ساتھ براہ راست گفتگو کرنے کا موقع فراہم کیا۔