27.5 C
Islamabad
پیر, مئی 12, 2025
ہومقومی خبریںحکومت عوام پر مہنگائی کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات...

حکومت عوام پر مہنگائی کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کر رہی،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم و توانائی تابش گوہر

- Advertisement -

اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم و توانائی تابش گوہر نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عوام پر مہنگائی کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہ کرنے کی ہدایت کی ہوئی ہے، حکومت عوام کو ریلیف دینے اور گردشی قرضہ کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہیں، اگر عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ برقرار رہا تو ہمیں بھی قیمتوں پر نظرثانی کرنا پڑے گی، پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی 17 فیصد ہے، مہنگائی کم کرنے کیلئے اس پر نظرثانی کی جا سکتی ہے۔

تابش گوہر نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران گردشی قرضے میں 330 سے 350 ارب روپے کے قریب اضافہ ہوا ہے جو کہ گزشتہ سال کی بہ نسبت 200 ارب روپے کم ہے، حکومت کی پوری کوشش ہے کہ اگلے دو سالوں کے دوران گردشی قرضہ میں اضافہ نہ ہو اور اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں نظرثانی اور اپنے پاور پلانٹس کے نرخوں میں کمی کا اس پر اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بجلی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے، رواں سال گھریلو صارفین کی طلب میں اوسطاً ساڑھے چھ فیصد جبکہ صنعتی صارفین کی طلب میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے، امید ہے کہ آئندہ سالوں میں بھی بجلی کی طلب میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہے گا اس سے عوام پر بجلی کی قیمتوں کی مد میں بوجھ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

- Advertisement -

معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعطم عمران خان کی ہدایت ہے کہ رواں سال بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہ کیا جائے، اکتوبر میں سات پیسے تک بجلی کے نرخ بڑھائے جا سکتے ہیں تاہم جنوری 2022ءمیں بھی ہماری کوشش ہو گی کہ کم سے کم بجلی کے نرخ بڑھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ بجلی کے نرخ بڑھانا ملک کے مفاد میں نہیں ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ جب بجلی کے نرخ بڑھتے ہیں تو بجلی کی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی میں اضافہ اور طلب میں کمی آتی ہے، ہماری کوشش ہے کہ بلوں کی ادائیگی کی شرح 90 سے 95 فیصد ہو جائے، اس سلسلے میں ہماری آئی پی پیز کے ساتھ بھی بات چیت چل رہی ہے کہ وہاں سے کچھ پیسے لیکر سبسڈی کی مد میں صارفین تک منتقل کئے جائیں، اس کے علاوہ کابینہ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اگلے ایک ڈیڑھ سال تک ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی بھاگ ڈور نجی شعبوں کو سونپی جائیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=256788

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں