
اسلام آباد۔29مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ حکومت قانونی ، عدالتی اور انتخابی اصلاحات کے لئے تیار ہے، اپوزیشن کو بھی اس حوالے سے اپنی تجاویز دینی چاہئیں، سٹیٹ بنک کی خودمختاری سے متعلق بل جلد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
پیر کو قومی اسمبلی میں احسن اقبال کے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ ایس آر اوز آئین میں درج نہیں، فنانس ایکٹ میں لکھا جاتا ہے کہ ایس آر اوز کے ذریعے کیا اقدامات کئے جاتے ہیں۔ آرڈیننس آئین میں پیش کرنا ہوتا ہے۔ منی بل کے علاوہ کوئی بھی بل دونوں ایوانوں میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ منی بل صرف قومی اسمبلی میں پیش کیا جاتا ہے۔ صدر کا اختیار ہے کہ قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس نہ ہو رہے ہوں تو وہ آئینی تقاضوں کے پیش نظر آرڈیننس جاری کر سکتے ہیں۔
آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ منی بل کے لئے آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا۔ یہ آرڈیننس جائز اور قانون کے مطابق ہے۔ آرڈیننس اجراء کے بعد قومی اسمبلی میں پیش کرنا ہوتا ہے اور ہم کریں گے۔ بابراعوان نے کہا کہ سٹیٹ بنک کی خودمختاری سے متعلق بل قومی اسمبلی میں آئے گا۔ اس پر ایوان میں بحث ہوگی، کمیٹی میں بھی جائے گا۔ ملک میں قانونی اور عدالتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ آئین و قانون کے مطابق مل کر کام کرتے ہیں، حکومت بل لائے گی۔ اپوزیشن تجاویز دے۔ انتخابی اصلاحات بھی چاہئیں۔ آئینی ترمیمی بل پر بات کریں، ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ اپوزیشن قانونی معاملے کو کنفیوژ کر رہی ہے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اپوزیشن کو قانونی طریقہ سے سمجھایا ہے۔ کوئی بھی بل سینٹ اور قومی اسمبلی سے جاری ہو سکتا ہے لیکن منی بل صرف قومی اسمبلی سے جاری ہوتا ہے۔