حکومت قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے، مشعال حسین ملک کی کوٹ لکھپت جیل کے دورہ کے موقع پر گفتگو

124
حکومت قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے، مشعال حسین ملک کی کوٹ لکھپت جیل کے دورہ کے موقع پر گفتگو

لاہور۔10اکتوبر (اے پی پی):نگران وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ حکومت قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لا رہی ہے،انہیں جنیوا کنونشن کے تحت حقوقِ فراہم کرنے اور ان کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ایک ہفتے کے اندر پروگرام لا رہے ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو کوٹ لکھپت جیل کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت قیدیوں کی فلاح و بہبود خاص کر قیدیوں کے چھوٹے بچوں کے لیے لاجا کے ساتھ ایک پروگرام تشکیل دے رہی ہے ۔جیلوں میں اصلاحات کے لیے ہیومن رائٹس کے لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں گے۔قیدیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے ہم سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر اصلاحات لا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند قیدیوں کو روایتی اور فنی تعلیم کی سہولتوں کو آسان بنایا جائے گا ۔تعلیمی سہولیات کے ساتھ ساتھ جیلوں میں قیدیوں کو مختلف ہنر بھی سکھائے جا رہے ہیں تا کہ وہ رہائی پانے کے بعد با عزت روزگار کما سکیں،اس کی ساتھ ساتھ جیلوں میں مخیر حضرات کے تعاون سے مختلف فلاحی کام بھی شروع کر یں گے۔

ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان کی جیلوں میں سب سے بڑا مسئلہان پر اضافی بوجھ ہے،قیدیوں کو معیاری کھانے، صحت، ووکیشنل سکلز سکھانے سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے تجاویز تیار کررہے ہیں ۔معاون خصوصی نے کہاکہ بھارت نے پورے کشمیر کو ایک جیل بنا دیا،سیاسی قیدیوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں لیکن بھارتی حکومت کو ان حقوق کا کوئی خیال نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں مشعال ملک نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ حق خودارادیت کا ہے،بھارتی حکومت کی طرح اسرائیل کی حکومت بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے ،ہر مذہب امن سکھاتا ہے مگر مسلمانوں کا قتل عام ہورہا ہے۔

اسرائیل نے غزہ پر قبضہ کیا اور اسی طرح بھارت میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کوان سے چھیننے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ میں سب سے پرانا حل طلب مسئلہ ہے اس کے حل کے بغیر دنیا میں امن کا قیام ایک خواب ہے۔انہوں نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیر اور فلسطین تنازعہ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں تا کہ دنیا میں امن قائم ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اقلیتوں کو ٹارگٹ کررہی ہے، بھارت کشمیر کی آزادی کی تحریک کو دبانے کے لیے ہر ہتھکنڈہ استعمال کر رہا ہے ۔دنیا کو امن کی طرف لے جانا ہے تو فلسطین اور کشمیر کو آزادی دینا ہوگی تاکہ وہ عزت کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔