حکومت مستحکم مالیاتی نظم و نسق کے فریم ورک کے قیام میں ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس کو مکمل تعاون فراہم کرے گی، وزیرخزانہ محمداورنگزیب کی اے سی سی اے کے وفد سے گفتگو

98
Minister of Finance
Minister of Finance

اسلام آباد۔14فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس( اے سی سی اے) کو حکومت کی جانب سے عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ مستحکم مالیاتی نظم و نسق کے فریم ورک کے قیام میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے یہ بات جمعہ کویہاں ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس کی گلوبل صدر عائلہ مجید اور ان کے وفد سے ملاقات میں کہی۔وفد نے وزیر خزانہ کوبتایا کہ تنظیم 180 سے زائد ممالک میں 25 سال سے خدمات سرانجام دے رہی ہے اور پاکستان میں اس کے 40,000 سے زائد اراکین ہیں۔ وفد نے پالیسی سازوں اور حکومتی اداروں، بشمول فنانس ڈویژن، آڈیٹر جنرل آفس اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ساتھاے سی سی اے کے تعاون کو اجاگر کیا۔

انہوں نے جدیدیت، ٹیکنالوجی، عوامی مالیاتی نظم و نسق، اور مالیاتی طرز حکمرانی کے شعبوں میں خصوصی تربیت، سرٹیفکیشن، اور استعداد کار بڑھانے کے پروگراموں میں تنظیم کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان میں مالیاتی اورگورننس کے شعبے میں اے سی سی اے کی خدمات کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ استعداد کار بڑھانے کے اقدامات میں جوابدہی اور عملی نتائج کو یقینی بنانے کے لئے نتیجہ خیز تربیتی و سرٹیفکیشن پروگرام ضروری ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اے سی سی اے کو مالیاتی اداروں کے بجائے عملدرآمد کرنے والے اداروں کے ساتھ مزید تعاون کرنا چاہئے تاکہ عملی نفاذ کو بہتر بنایا جا سکے۔ مزید برآں انہوں نے تنظیم کو دیگر وزارتوں اور محکموں کے ساتھ وسیع پیمانے پر تربیتی اور ترقیاتی پروگراموں میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔وزیر خزانہ نے پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے موسمیاتی مالیات خاص طور پر اس کے موثر استعمال اور قابل پیمائش نتائج پر زوردیا۔

انہوں نے اے سی سی اے کو حکومت کی جانب سے عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ مستحکم مالیاتی نظم و نسق کے فریم ورک کے قیام میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔فریقین نے مالیاتی گورننس اور پیشہ وارانہ ترقی میں تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور پاکستان کی اقتصادی مضبوطی اور ادارہ جاتی صلاحیت کو بہتر بنانے کے مشترکہ وژن پر اتفاق کیا۔