حکومت نے ایک سال کے دوران خواتین کے حقوق کیلئے پانچ ارب روپے مختص کئے ،ریاض پیرزادہ

100
ریاض پیرزادہ
ریاض پیرزادہ

اسلام آباد۔1اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ایک سال کے دوران خواتین کے حقوق کیلئے پانچ ارب روپے مختص کئے ہیں ‘ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کے حقوق کیلئے ایس ڈی پی میں رقم مختص کی گئی ہے ۔ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے میٹرک فرسٹ ڈویژن سے پاس ہونے والی دیہاتی بچیوں کو سکالر شپ دی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو مقامی ہوٹل میں عورتوں اور ڈیجیٹلائزیشن پرمنعقدہ قومی کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر قومی کمیشن برائے وقار نسواں کی چیئرپرسن نیلو فر بختیار ،سینٹر سیمی ایزدی اور سینٹر فرحت اللہ بابر نے بھی خطاب کیا۔وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض حسین پیرزاد ہ نے کہا کہ ہم اکٹھے کام کرکے ایک ایسی قوم کی تعمیر کرسکتے ہیں جہاں جنس ترقی کے لئے رکاوٹ نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ایک سال کے دوران خواتین کے حقوق کیلئے پانچ ارب روپے مختص کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ سمیت پورے ملک میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کو کثیر رقم ادا کی گئی اس کے باعث غریب عورتوں کے شناختی کارڑ بن چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے علاقے حاصل پور میں نادراکی دہری شفٹ لگوا کر غریب خاندانوں کے کارڈز بنوا رہا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ میرا حلقہ دور دراز ہے اسکے باوجود وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے محنت کر کے وہاں فور ،جی کی سہولت فراہم کی ہے جس کے باعث بہاولپور کا ہر گھر ڈیجیٹلائز ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ کوڈ کے دوران اور اسکے بعد یہی ڈیوائس ہو گی جس سے بچے تعلیم حاصل کر سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے عورتوں میں کاروبار کا رجحان بڑھے گا ۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے خواتین کے حقوق کےلئے جو رقم مختص کی ہے وزارت انسانی حقوق خواتین کے حقوق کیلئے ہر طرح سے کوشش کر رہی ہے ہم ایچ ای سی کے ساتھ ملکر غریب طالب علموں اور خاص طور پردیہات کی بچیاں جو میٹرک میں فرسٹ ڈویژن سے پاس ہوئی ہیں انہیں سکالر شپ دیں گے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے اپنے ادارے جو سلائی اور کچن کا کام سکھاتے ہیں ،ان میں ڈے کیئر سنٹر اور اسکوٹی پروگرام شامل ہے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کے حقوق کے لئےایس ڈی پی میں رقم مختص کی گئی ہے جس سے دفاتر جانے والی 20ہزار خواتین میں اسکوٹی تقسیم کی جائے گی۔

دیہاتی بچیاں اب آگے آرہی ہیں میرے حلقے نے بہاولپور میں ٹاپ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب میں 1993میں پہلی دفعہ منتخب ہوا تو میں نے کہا کہ اگر ہر گھر میں بلب نہیں جلے گا تو ترقی نہیں ہوگی میں نے ڈیجیٹلائزیشن کے پروگرام کو بھی مکمل کیا ہے ۔وفاقی وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز نے انتھک محنت کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں تین سال تک رکی ہوئی بسیں موجودہ حکومت نے چلا دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے صرف دنگا فساد اور غیر ملکی ایجنڈوں پرکام کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے لوگوں کو گھروں میں محصور کر کے انکے انسانی حقوق پامال کئے تھے ۔

کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئر پرسن قومی کمیشن برائے وقار نسواں نیلوفر بختیار نے کہا، "ملک کی آبادی کا 49 فیصد حصہ خواتین کا ہے، ہم انہیں پیچھے نہیں چھوڑ سکتے۔ اس کانفرنس میں خواتین کی ترقی کے لئے نہیں، بلکہ ملک کی ترقی کے لئے کام کریں گے ۔سینٹر سیمی ایزدی نے مناسب پالیسیوں اور تنظیمی رہنمائوں کے تشکیل کے دوران ایک متحدہ ویژن کی اہمیت پر بات چیت کی۔

سینیٹرفرحت اللہ بابر نے پاکستان کی خواتین کو اہم ڈیجیٹل آلات اور مہارتوں سے آراستہ کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ کم عمری میں شادی کے خلاف قانون کو این سی ایس ڈبلیو کی چیئر پرسن نیلوفر بختیار نے وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ کو پیش کیا ۔وفاقی وزیر نے وعدہ کیا کہ حالیہ اسمبلی کے مکمل ہونے سے پہلے اس قانون کو منظور کریں گے۔کانفرنس کے دوران رپورٹ "ڈیجیٹلائزیشن اور ویمن ان پاکستان” کے بنیادی پالیسی فریم ورک تمام صوبائی اداروں کے نمائندوں نے ہر ایک صوبے کے لئے تشکیل دیا۔