حکومت نے نئے مالی سال 22-2021کا انتہائی متوازن بجٹ پیش کیا ہے ،صوبائی وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی کائٹہ میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب

67

کوئٹہ۔19جون (اے پی پی):صوبائی وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ حکومت نے نئے مالی سال 22-2021 کا انتہائی متوازن بجٹ پیش کیا ہے ، حکومت کی ترجیح ہے کہ پائیدار ترقی کے 17 اہداف کا ٹارگٹ حاصل کیا جائے ، بجٹ میں 16سو نئی ترقیاتی اسکیمات رکھی گئی ہیں ، امن وامان ، صحت ، تعلیم سمیت تمام شعبوں کے لئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں ، صوبے کے فنڈز لیپس ہونے کی باتیں بلا جواز ہیں ۔ کوئٹہ میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نئے مالی سال کیلئے بلوچستان کا انتہائی متوازن بجٹ پیش کیاگیا ہے ۔ بجٹ میں 1600 نئی ترقیاتی اسکیمات رکھی گئی ہیں ۔

صوبے کے فنڈز لیپس ہونے کی باتیں بلا جواز ہیں ۔ بلوچستان بینک قائم کرنے جارہے ہیں ۔ حکومت کی ترجیح پائیدار ترقی کے 17 اہداف ٹارگٹ حاصل کرنا ہیں ۔ وزیرخزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی نے نئے مالی سال کے حوالے سے کوئٹہ میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت کی آمدنی بڑھانے کیلئے اصلاحات لا رہے ہیں ۔ ٹیکس ریفارمز کیلئے بھی ای بینکنگ کا نظام متعارف کروائیں گے ۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران 84 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے ۔ آمدنی کا تخمینہ 499 ارب روپے ہے ۔ 346 ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات جبکہ 237 ارب روپے ترقیاتی مد میں رکھے گئے ہیں ۔

صوبائی پی ایس ڈی پی میں 172 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ وفاق سے ملنے والے محصولات کا کل حجم 355 ارب روپے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈوزیبل پول سے بلوچستان کو 295 ارب روپے ملیں گے جبکہ وفاق سے ملنے والے کل محصولات کا حجم 355 ارب روپے ہے ۔امن وامان کی مد میں 52 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔اسی طرح صحت کے شعبہ کیلئے 38 ارب روپے تعلیم کی مد میں 71 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 237 ارب روپے ہے ۔ 346ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں رکھے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہی نئے مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 584 ارب روپے ہے ۔ بجٹ خسارہ 84 ارب روپے جبکہ آمدن کا کل تخمینہ 499 ارب روپے ہے ۔انہوں نے کہا کہ جاری اخراجات کی مد میں 346ارب روپے جبکہ صوبائی پی ایس ڈی پی میں 172ارب روپے رکھے ہیں اس کے علاوہ فارن پراجیکٹس کے تحت 16ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔