اسلام آباد۔11مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود نے کہا ہے کہ حکومت نے کسانوں کو براہ راست کھاد سبسڈی فوری طور پر مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے،کھاد سبسڈی سے کسانوں کو درآمدی ڈی اے پی خریدنے میں مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو فرٹیلائرز ریویو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں فرٹیلائرز انڈسٹری، صوبائی چیف سیکرٹری، صوبائی محکمہ زراعت کے سیکرٹریز نے شرکت کی
۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کھاد سپلائی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں لئے جانے والے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے آئندہ خریف سیزن کے لئے کھاد کی مقامی پیداوار اور طلب پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں گزشتہ ربیع سیزن میں بوائی کے دوران میں ڈی اے پی کے کم استعمال اور اس کے فصلوں کی پیداوار پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ موسم ربیع میں ڈی اے پی کا آف ٹیک 14فیصد تک کم ہوا، یوریا کے مقابلے میں ڈی اے پی کی قیمت زیادہ ہونے سے کسانوں نے ڈی اے پی کا استعمال کم کیا۔
وفاقی وزیر سید مرتضیٰ محمود نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کو براہ راست کھاد سبسڈی فوری طور پر مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کھاد سبسڈی سے کسانوں کو درآمدی ڈی اے پی خریدنے میں مدد ملے گی، کھاد ڈیلرز کو یوریا سپلائی متعلقہ صوبائی زرعی محکموں میں رجسٹریشن پر مشروط کی جائے، حکومت یوریا سپلائی کو یقینی بنانے اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ٹریکنگ اور ویری فیکیشن سسٹم عمل میں لا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کو اپنی من پسند یوریا قیمت کی اجازت نہیں دے سکتے، انڈسٹری یوریا 1768 روپے فی بوری کے حساب سے کسانوں کو مہیا کرنے کی پابند ہے، کھاد پلانٹس کو گیس کی بلا تعطل سپلائی جاری رہے گی۔