حکومت نے کے پی کے میں سینیٹ اراکین کے انتخاب کو نہیں روکا ہوا، خیبرپختونخوا حکومت یہ انتخابات کرائے ہم ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہیں، اگر پی ٹی آئی کے پاس جاں بحق افراد سے متعلق کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے، سینیٹر اسحاق ڈار

143

اسلام آباد۔11دسمبر (اے پی پی):نائب وزیراعظم اور سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت نے کے پی کے میں سینیٹ اراکین کے انتخاب کو نہیں روکا ہوا، خیبرپختونخوا حکومت یہ انتخابات کرائے ہم ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہیں، پی ٹی آئی نے 9 مئی کی طرح 26 نومبر کو پھر وہی غلطی دہرائی، چار رینجرز اہلکار شہید ہوئے، درجنوں سیکورٹی اہلکار شدید زخمی ہیں، اگر پی ٹی آئی کے پاس جاں بحق افراد سے متعلق کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔

بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر اسحق ڈار نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ 2018 کے انتخابات میں کس کو کس طرح جتوایا گیا، پی ٹی آئی اپنے دور کا حساب دے ہم اپنے دور حکومت کا حساب دینے کے لئے تیار ہیں، ہم نے متعدد بار میثاق معیشت کی دعوت دی، قانونی طریقہ کار کے تحت انتخابی عمل کے امور کو نمٹایا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کے نامزد کردہ چیف الیکشن کمشنر تعینات کیا گیا، ان کی مرضی سے چیئرمین نادرا لگایا گیا، پر امن احتجاج سب کا آئینی حق ہے، سرکاری وسائل استعمال کرنے کی اجازت نہیں،

موجودہ دور میں میڈیا سے کچھ چھپانا ممکن نہیں، نواز شریف پر سیاسی مقدمات تھے، ان کو عدالتوں سے ریلیف ملا، پی ٹی آئی کے دور حکومت میں مسلم لیگ (ن) کے قائدین کے خلاف نیب اور ایف آئی اے میں جھوٹے مقدمات بنوائے گئے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد میں ریلیوں کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا، انہوں نے اس پر توہین عدالت کی ان کو ڈی چوک کی بجائے سنگجانی کی پیشکش کی گئی، یہ ڈی چوک آنے پر بضد رہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر احتجاج کر کے انہوں نے 2014 کی تاریخ دہرائی جب چینی صدر نے پاکستان کے دورے پر آنا تھا۔ انہوں نے معاہدہ کیا کہ 35 پنکچر ثابت نہ ہوئے تو فوج سے معافی مانگیں گے،

ایک دن میں قومی معیشت میں اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے، 2014 میں ان کی مرضی کا جوڈیشل کمیشن بنا جس نے 35 پنکچر کو مسترد کر دیا لیکن انہوں نے آج تک معافی نہیں مانگی۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ جب ملک میں کوئی اہم شخصیت آ رہی ہوتی ہے، یہ احتجاج شروع کر دیتے ہیں، حکومت نے کے پی کے میں سینیٹ اراکین کے انتخاب کو نہیں روکا ہوا، خیبرپختونخوا حکومت یہ انتخابات کرائے ہم ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہیں تاکہ وفاق کی علامت سینیٹ میں اراکین کی تعداد مکمل ہو۔

انہوں نے کہا کہ احتجاجی مظاہرین میں غیر ملکی شامل تھے جن کے پاس اسلحہ تھا، کیا یہ پر امن احتجاج تھا، 300 سے زائد افغانی گرفتار ہیں، ہمیں مل کر راستہ نکالنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی میں انہوں نے غلطی کی اور 26 نومبر کو پھر وہی غلطی دہرائی، چار رینجرز اہلکار شہید ہوئے، درجنوں سیکورٹی اہلکار شدید زخمی ہیں، انہیں جاں بحق ہونے والے افراد کی تفصیلات سامنے لانی چاہئیں، پمز اور پولی کلینک نے اس حوالے سے واضح بیان دیا کہ ان کے ہسپتال میں کوئی لاش نہیں لائی گئی،

اگر پی ٹی آئی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے، ہمیں اپنی پارٹیوں سے کالی بھیڑوں کو نکالناہو گا، پاکستان وسیع معدنی وسائل سے مالا مال ہے، سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے ذریعے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، 2017 میں مہنگائی کم ترین سطح پر آ گئی، پاکستان 20 معیشتوں میں شامل ہونے جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ افراتفری ملک کے مفاد میں نہیں، کچھ قوتوں کی یہ خواہش تھی کہ ملک دیوالیہ ہو جائے لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال میں نوجوان نسل کا اخلاق تباہ کر دیا گیا، ہمیں مل کر مسائل کا حل نکالنا چاہیے، ہم سب پاکستانی ہیں، ان یک بیرون ملک مقیم پارٹی کارکنوں کے اقدامات درست نہیں، قوم کو گمراہ مت کریں، مل کر ملک کو معاشی بھنور سے نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے میثاق جمہوریت کیا جس کے بعد ملک میں 10 سال جمہوریت کا بول بالا رہا