حکومت پاکستان نے سٹیٹ بینک کے ذمہ واجب الادا 500 ارب روپے کا قرض مقررہ مدت سے چار سال قبل واپس کر دیا ہے، خرم شہزاد

49

اسلام آباد۔7جولائی (اے پی پی):وزارت خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے مالی نظم و ضبط، اعتماد اور خود انحصاری کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ذمہ واجب الادا 500 ارب روپے کا قرض مقررہ مدت 2029 سے چار سال قبل کامیابی سے واپس کر دیا ہے۔پیر کو ایکس پر جاری پوسٹ میں خرم شہزاد نے اس پیشرفت کو پاکستان کی قرض حکمت عملی میں ایک ’’اہم اور انقلابی موڑ‘‘ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی اس تاریخی سنگ میل کی توسیع ہے، جب دسمبر 2024ء تک مارکیٹ سے 1 کھرب روپے مالیت کا قرض واپس خریدا گیا تھا جو پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام تھا۔ ان دونوں اقدامات کے تحت مالی سال 2024-25 میں مجموعی طور پر 1.5 کھرب روپے کا عوامی قرض قبل از وقت ادا کیا گیا ہے۔

مشیرِ خزانہ نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں پاکستان کا قرض برائے جی ڈی پی تناسب مالی سال 2023 میں 75 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 2025 میں تقریباً 69 فیصد ہو گیا،عوامی قرض کی اوسط مدت ادائیگی (ATM) 2.70 سال سے بڑھ کر تقریباً 3.75 سال ہو گئی،ری فنانسنگ کے خطرات میں نمایاں کمی واقع ہوئی اورترقیاتی اخراجات کے لیے مالی گنجائش میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔خرم شہزاد کے مطابق،

شرح سود میں نمایاں کمی اور حکومت کی دانشمندانہ قرض حکمت عملی کی بدولت صرف مالی سال 2024-25 میں 830 ارب روپے کی سود کی مد میں بچت ہوئی جو ایک شاندار مالی کامیابی ہے۔انہوں نے زور دے کر کہاکہ یہ صرف قرض کی ادائیگی نہیں، بلکہ یہ پاکستان کے لیے ایک مضبوط، باوقار اور مالی طور پر مستحکم مستقبل کی جانب فیصلہ کن پیش رفت ہے۔ یہ واضح اشارہ ہے کہ حکومت اپنے معاشی وعدوں اور اصلاحات پر نہ صرف قائم ہے، بلکہ انہیں عملی جامہ پہنانے میں بھی پیش پیش ہے۔