حکومت پاکستان کا افغانستان کے لیے تجارتی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے سلسلے میں اہم اقدام، الیکٹرانک امپورٹ فارم کی عارضی چھوٹ دیدی

92

اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):حکومت پاکستان نے افغانستان کے لیے تجارتی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے سلسلے میں ایک اہم اقدام کے طور پر الیکٹرانک امپورٹ فارم  کی عارضی چھوٹ دی ہے۔ اس بات کا فیصلہ قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف کی زیر صدارت افغانستان کے بین الوزارتی رابطہ سیل  کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔

اجلاس میں افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی ایلچی محمد صادق اور دفتر خارجہ، وزارت داخلہ، وزارت تجارت، ایف بی آر اور ایف آئی اے کے نمائندوں نے شرکت کی۔بدھ کو یہاں جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ چھوٹ ابتدائی طور پر 45 دنوں کے لیے ہے جو وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے افغانستان میں ممکنہ انسانی اور معاشی بحران سے نمٹنے میں مدد کرنے کی ہدایات کی تعمیل کے طور پر دی گئی ہے۔

چونکہ متعلقہ بینکوں کی جانب سے درآمدات کے لیے لین دین کے لیے ای آئی ایف جاری نہیں کیے جا رہے تھے اس لیے طورخم اور چمن بارڈر کراسنگ پر مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے کی صورت حال پیدا ہو گئی۔ تاہم اب نئے اقدامات کے متعارف ہونے سے افغانستان سے درآمدات الیکٹرانک امپورٹ فارم کی لازمی ضرورت کے بغیر ممکن ہوں گی۔

یہ نیا اقدام تاجر برادری کے لیے ایک بہت بڑے ریلیف کے طور پر سامنے آیا ہے اور الیکٹرانک امپورٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس وقت مختلف سرحدی کراسنگ پر پھنسے ہوئے سینکڑوں کارگو ٹرکوں کی فوری کلیئرنس میں مدد ملے گی۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان مجموعی تجارتی حجم میں بھی اضافہ ہوگا۔