حکومت پنجاب کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی ترقی کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے، سید عاشق حسین کرمانی

138
پاکستان میں لائیوسٹاک کی ترقی کے روشن امکانا ت موجود ہیں،سید عاشق حسین کرمانی

لاہور۔11نومبر (اے پی پی):حکومت پنجاب وزیر اعلی مریم نواز شریف کی قیادت میں زرعی ترقی اور کاشت کاروں کی خوشحالی کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہیں۔وزیراعلی نے گندم کے کاشتکاروں کیلئے خصوصی طور پر تاریخی انعامی پیکج متعارف کرایا ہے جس کے تحت زیادہ رقبہ گندم کاشت کرنے والوں کو اربوں روپے مالیت کے انعامات بذریعہ قرعہ اندازی دیئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت و لائیو اسٹاک سید عاشق حسین کرمانی نے کمشنر آفس فیصل آباد میں گندم کی کاشت سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر زراعت پنجاب کو بتایا گیا کہ امسال فیصل آباد ڈویژن میں گندم کی کاشت کا ہدف 18 لاکھ ایکڑ سے زائد مقرر کیا گیا ہے جس کے حصول کیلئے تمام وسائل و ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔محکمہ زراعت توسیع کا عملہ کاشتکاروں کی بھرپور فنی رہنمائی کر رہا ہے۔

اس کے علاوہ مارکیٹ میں معیاری کھاد، بیج اور زرعی ادویات کی فراہمی کیلئے ضلعی انتظامیہ کی معاونت سے خصوصی ٹیمیں مانیٹرنگ کر رہی ہیں۔کاشتکاروں کی راہنمائی کیلئے میگا فارمر گیدرنگ اور نمائشی پلاٹس تیار کئے جا رہے ہیں۔ ڈویژنل اور ضلعی کمیٹیوں کے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کئے جا رہے ہیں۔اس کے علاوہ محکمہ زراعت و آبپاشی کے روابط مزید بہتر کئے گئے ہیں تاکہ گندم کی فصل کیلئے پانی کی فراہمی کو بہتر کیا جا سکے۔اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی واضح ہدایت کے مطابق صوبہ کے تمام اضلاع میں گندم کی کاشت کا ہدف کے حصول کو ہرصورت یقینی بنایا جائے گا۔

امسال سرکاری رقبوں پر گندم لازمی کاشت کی جائے گی اور ہر ضلع کا ڈپٹی کمشنر سرکاری رقبوں پر گندم کی کاشت سے متعلق رپورٹ پیش کرے گا۔موجودہ حکومت کاشتکاروں کی فلاح کے لیے ترجیحا اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعلی پنجاب کا 400 ارب روپے سے زائد کا کسان پیکج کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔گندم کے چھوٹے کاشتکاروں کیلئے وزیر اعلی پنجاب کسان کارڈ کا اجرا ءکر دیا ہے جس کے ذریعے رجسٹرڈ ڈیلرز سے بلاسود زرعی قرضہ سکیم کے تحت کھاد، بیج اور زرعی ادویات مقررکردہ قیمتوں پر دستیاب ہیں۔اب تک صوبہ بھر میں وزیراعلی پنجاب کسان کارڈ کے ذریعے 16ارب روپے کی خریداری کر چکے ہیں۔

صوبائی وزیر نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ زراعت توسیع کا فیلڈ عملہ دھان کی باقیات کو آگ نہ لگانے سے متعلق کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کرے اور انہیں متبادل طریقہ کار بتائے جائیں۔اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ سرکاری رقبوں پر گندم کی کاشت سے متعلق 18 نومبر تک رپورٹ پیش کرے۔

محکمہ زراعت توسیع کسان کارڈ کے ذریعے زرعی مداخل کی خرید اور تصدیق شدہ بیج کی ڈویژن میں دستیابی کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کرے۔وزیراعلی پنجاب کسان کارڈ کے ذریعے اوور پرائسنگ ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیر زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ امسال محکمہ زراعت پنجاب کے تصدیق شدہ بیج کی قیمت میں قریبا 2 ہزار روپے کمی کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ گندم کی کاشت کیلئے ڈی اے پی اور تمام دوسری کھادوں کے کنٹرول ریٹ پر وافر سٹاک موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ گندم کی کاشت کے دوران زرعی مداخل کی زائد قیمت اور غیرمعیاری زرعی مداخل کی مارکیٹ میں موجودگی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔صوبائی وزیر نے گندم کی کاشت سے متعلق تمام متعلقہ محکموں کو آپس میں روابط مزید بہتر کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ گندم کی کاشت کے ہدف کا جائزہ لینے کیلئے ڈویژنل و ڈسٹرکٹ کمیٹیوں کے ہفتہ وار باقاعدگی سے اجلاس منعقد کئے جائیں۔

گندم کی کاشت کے حوالہ سے نومبر کا مہینہ بہت اہم ہے۔گندم کی کاشت کے سلسلہ میں محکمہ زراعت اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ مزید بہتر کوآرڈینشن سے کام کریں۔انہوں نے کہا کہ سموگ ایک نہایت سنجیدہ مسئلہ ہے۔محکمہ زراعت کا عملہ دھان کی باقیات کو آگ لگانے والوں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائے۔

اجلاس میں کمشنر فیصل آباد ڈویژن،سلوت سعید، ڈپٹی کمشنرفیصل آباد،عبداللہ نئیر شیخ سمیت،ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ ڈاکٹر ساجد الرحمن، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع چوہدری عبدالحمید، ڈویژنل کمیٹی کے نمائندہ کاشتکاروں،فرٹیلائز اور پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے نمائندگان، محکمہ زراعت توسیع کے افسران نے شرکت کی۔ فیصل آباد ڈویژن کے اضلاع جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چنیوٹ کے ڈپٹی کمشنر نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔