اسلام آباد۔23جون (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ حکومت ڈومیسٹک سکوک بانڈز کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ آمدنی پیدا کرنے کے لئے مختلف اقدامات کررہی ہے، حکومت بیروزگاری کے دبائو کو کم کرنے کے لئے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے نئے راستے کھولنے کے لئے پرعزم ہے، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، نواز شریف کو وطن واپس آنے کے بعد بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے جب حکومت سنبھالی تو ملک پر 30 ہزار ارب روپے کا قرضہ تھا، موجودہ حکومت نے غیر ملکی قرضوں پر سود کی شکل میں تقریباً 2900 ارب روپے ادا کئے جو سابقہ حکومتوں نے لیا تھا، سابقہ حکومتوں نے یہ قرضہ 18 فیصد مارک اپ کے ساتھ لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے انٹرنیشنل سکوک بانڈز جاری کئے جبکہ ہم نے ڈومیسٹک سکوک بانڈز جاری کئے ہیں، ملک میں موجود اسلامک بینکس میں بہت سے لوگوں نے اکائونٹس بنائے ہوئے ہیں، جب اسلامک بینکس کے پاس پیسہ آتا ہے تو انہوں نے بھی پیسہ کہیں انویسٹ کرنا ہوتا ہے، اسلامک بینکس اور یہاں کے لوگ ان سکوک بانڈز میں انویسٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گرشتہ حکومتیں جو پراجیکٹس لگاتی تھیں ان سے یہ کک بیکس اور کمیشن لیتی تھیں، جب مسلم لیگ (ن) کے لیڈر ایون فیلڈز کے محلات بنا رہے تھے، اس وقت وزیراعظم عمران خان اس ملک کے کینسر کے مریضوں کے لئے شوکت خانم ہسپتال بنا رہے تھے، (ن) لیگ نے لندن میں اپنے محلات بنائے جبکہ وزیراعظم عمران خان ملک کے کم آمدن والے طبقے کو لوکاسٹ گھر بنا کر دے رہے ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ 9 مرتبہ پیپلز پارٹی اور 9 مرتبہ مسلم لیگ (ن) نے سکوک بانڈز جاری کئے، ملائیشیاء اس وقت سکوک بانڈز کے حوالے سے پوری دنیا میں لیڈ کر رہا ہے، ابھی حالیہ دنوں میں برطانیہ نے بھی سکوک بانڈز جاری کئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قرضہ اس وقت تک ٹھیک ہے جب وہ پیسہ فائدہ مند منصوبوں پر خرچ کیا جائے، ڈیمز بنانے کے لئے، زراعت، صحت کارڈ جاری کرنے جیسے منصوبوں پر لگایا جائے اور غیرسود مند منصوبوں پر رقم خرچ نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج مریم نواز نے یہ انکشاف کر دیا کہ نواز شریف عدالتوں میں جھوٹ بول کر بیرون ملک گئے، انہوں نے پوری قوم کو دھوکہ دیا اور اڑھائی سال سے جھوٹ بولا جا رہا ہے کہ نواز شریف بیمار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف کل کی فلائیٹ سے واپس آ سکتے ہیں تو اس کامطلب یہ ہوا کہ وہ ٹھیک ہیں، مریم نواز کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نواز شریف کی زندگی کی گارنٹی نہیں بلکہ این آر او مانگ رہی ہیں، وہ یہ گارنٹی مانگ رہی ہیں کہ نواز شریف جب واپس آئیں تو جیل میں نہ جائیں،
مسلم لیگ (ن) والے اپنی مرضی کا انصاف لینا چاہتے ہیں لیکن پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں ان کو اپنی مرضی کا انصاف بالکل نہیں ملے گا۔