حکومت ’’ڈیجیٹل پاکستان‘‘کے اہداف حاصل کرنے کے لئے خلائی ٹیکنالوجیز کو قومی حکمت عملی کا حصہ بنا رہی ہے،وفاقی وزیر احسن اقبال کا سپیس سمپوزیم سے خطاب

132

اسلام آباد۔24جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ’’اُڑان پاکستان‘‘ پروگرام کے تحت پورے ملک کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کوسپیس سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سپارکو کے چیئرمین محمد یوسف خان، سابق چیئرمین میجر جنرل (ر) عامر ندیم، وزارت خارجہ کے ڈی جی اے سی ڈی آئی ایس سفیر طاہر انداربی ، ڈائریکٹر آئی پی آر آئی ڈاکٹر راشد ولی جنجوعہ ، اور سی ای او نق کوڈ ٹیکنالوجیز ڈاکٹر میثم عباس موجود تھے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے اپنے خطاب میں سائنس، تحقیق اور ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان نے خلائی تحقیق میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے اور مستقبل میں اس شعبے میں مزید ترقی کے لیے کام کر رہا ہے،قومی ترقی کو سب سے اہم ایجنڈا بنانا ہوگا، اور اس کے لئے ہر شعبے کا کردار اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ جدید تحقیق ترقی کی راہ ہموار کرتی ہے، اور ڈیجیٹلائزیشن کے بغیر سائنسی ترقی ممکن نہیں، پاکستانی نوجوان جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہے ہیں اور انہیں نئے تصورات پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق کے شعبے میں بہتری لا کر عالمی رجحانات سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے، جس کے لئے لائبریریوں اور لیبارٹریوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آج خلائی ٹیکنالوجی کا تجارتی بنیادوں پر استعمال ہو رہا ہے، جو موسمیاتی تبدیلی، وسائل کی نگرانی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’اُڑان پاکستان‘‘ منصوبہ پاکستان کی پائیدار ترقی کے وژن کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جس سے اقتصادی ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔مستقبل کی معیشت ٹیکنالوجی پر منحصر ہوگی، اور ملک کی ترقی کے لیے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمت عملی کے ذریعے پاکستان کا شمار دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں ہوگا۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ پاکستان کی 22کروڑ آبادی میں 60 فیصد نوجوان ہیں، اور ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ہم خود کو دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالیں۔ خلائی ترقی ملکی استحکام کے لیے ناگزیر ہے اور اس شعبے میں مزید پیشرفت سے پاکستان بین الاقوامی سطح پر نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے سپارکو کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت ’’ڈیجیٹل پاکستان‘‘کے اہداف حاصل کرنے کے لئے خلائی ٹیکنالوجیز کو قومی حکمت عملی کا حصہ بنا رہی ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت ملک میں سائنسی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ’’اُڑان پاکستان‘‘ پروگرام کے تحت تمام شعبوں میں یکساں ترقی کو یقینی بنائے گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کے انقلابی منصوبے ’’اُڑان پاکستان‘‘ کے ذریعے ملک میں اقتصادی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ خلائی ٹیکنالوجی کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی، وسائل کی نگرانی، اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ جیسے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ آ ج خلائی ٹیکنالوجی کا تجارتی بنیادوں پر استعمال ہو رہا ہے، اور پاکستان کو معاشی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی اپنانے کی ضرورت ہے۔

تقریب کے دوران قومی مرکز برائے GIS اور خلائی ایپلی کیشنز (NCGSA) کا افتتاح بھی کیا گیا، جو انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی (IST) اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔ یہ مرکز تحقیقی دریافتوں کو عملی اطلاق میں تبدیل کرنے اور پاکستان کو علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ثابت ہوگا۔قومی خلائی سمپوزیم 2025 نے خلائی سائنس کے ذریعے پاکستان کے ترقیاتی چیلنجز کے حل پر مفید مکالمے کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کیا۔ اجتماعی عزم، پائیدار وژن اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ، پاکستان عالمی خلائی میدان میں ایک نمایاں کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔