17.2 C
Islamabad
ہفتہ, مارچ 22, 2025
ہومقومی خبریںحکومت کا تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بوجھ کم کرنے اور ٹیکس...

حکومت کا تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بوجھ کم کرنے اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کا عزم

- Advertisement -

اسلام آباد۔21مارچ (اے پی پی):حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بوجھ کم کرنے اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے ، تنخواہ دار طبقہ ٹیکسوں کے باعث مالی دبائو کا شکار ہے اور معاشی حالات بہتر ہوتے ہی اس بوجھ کو کم کیا جائے گا ۔یہ معاملہ قومی اسمبلی میں شرمیلا فاروقی ہشام اور آسیہ ناز تنولی کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس کے ذریعے اٹھایا گیا جس میں وزیر خزانہ و محصولات کی توجہ تنخواہ دار طبقے پر غیر ضروری ٹیکس بوجھ کی طرف مبذول کرائی گئی۔ ارکان اسمبلی نے نشاندہی کی کہ موجودہ ٹیکس ڈھانچہ سنگین مالی مشکلات پیدا کر رہا ہے اور عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

وزیر مملکت برائے ریلوے بلال اظہر کیانی نے کہا کہ حکومت مالیاتی اور معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام پر عملدرآمد کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس وصولی میں رواں مالی سال کے دوران 26 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو فروری تک 7,345 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے، جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ 5,891 ارب روپے تھی۔ مزید برآں، بنیادی فاضل رقم جو کہ حکومتی آمدنی اور اخراجات (سود کی ادائیگیوں کے علاوہ) کے درمیان فرق کو ظاہر کرتی ہے، تقریباً دوگنا ہو کر 1,938 ارب روپے سے بڑھ کر 3,518 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے زور دیا کہ ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو وسیع کرنے سے ٹیکس بوجھ کی منصفانہ تقسیم ممکن ہوگی تاکہ تنخواہ دار طبقہ غیر متناسب بوجھ برداشت نہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے متعدد بار یقین دہانی کرائی ہے کہ جیسے ہی معاشی حالات بہتر ہوں گے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بوجھ میں کمی لائی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ 4.2 ملین تنخواہ دار ٹیکس دہندگان میں سے 3.2 ملین کی سالانہ آمدنی 12 لاکھ روپے (ماہانہ ایک لاکھ روپے) یا اس سے کم ہے۔ ان میں سے زیادہ تر افراد کی سالانہ آمدنی 6 لاکھ روپے (ماہانہ 50 ہزار روپے) ہے جس پر کوئی انکم ٹیکس نہیں لگایا جاتا۔

جو افراد سالانہ 12 لاکھ روپے کماتے ہیں، انہیں 28,000 روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے باوجود حکومت ان پر مزید سہولت دینے کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہے۔دوسری جانب حکومت نے کامیابی سے ریٹیلرز کے درمیان ٹیکس کی ادائیگی کی شرح کو بہتر بنایا ہے۔ فائلنگ کرنے والے ریٹیلرز کی تعداد 200,000 سے بڑھ کر 600,000 ہوگئی ہے جبکہ اس شعبے سے ٹیکس وصولی 190 ارب روپے سے بڑھ کر 425 ارب روپے تک جا پہنچی ہے۔

بلال اظہر کیانی نے مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس میں نمایاں کمی لانے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں اور افراط زر کو تاریخی سطح پر کم کر کے 1.5 فیصد تک لے آئی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عوام کی قوت خرید میں اضافہ دو طریقوں سے ممکن ہے: آمدنی میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی۔ حکومت ان دونوں محاذوں پر کام کر رہی ہے، خاص طور پر بنیادی اشیاء کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک سال میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور آئندہ سال عوام اپنی آمدنی اور قوت خرید میں مزید اضافہ محسوس کریں گے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=575221

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں