حکومت کو قانونی میعاد کے اندر پیش ، اداروں میں اصلاحات کریں گے، نامزد فلسطینی وزیر اعظم

74
appointed Palestinian Prime Minister
appointed Palestinian Prime Minister

رام اللہ ۔20مارچ (اے پی پی):نئے نامزد فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے کہا ہے کہ وہ اپنی حکومت کو قانونی میعاد کے اندر پیش اور اداروں میں اصلاحات کریں گے۔العربیہ کے مطابق انہوں نے کہا کہ وہ اصلاحات کو ایک ضرورت اور قومی مفاد کے طور پر دیکھتے ہیں جس کا حتمی مقصد ایک ٹھوس، مضبوط اور جوابدہ حکمرانی کے نظام کا حصول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مالیاتی معیار کو بہتر بنانے، شفافیت کے حصول، محصولات کو بڑھانے، اخراجات کو معقول بنانے، تعلیم اور تمام خدمات کو ترقی دینے پر توجہ دیں گے۔ ا

نہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک میں کام کے دوران اپنے عملی تجربے کے ذریعے اور ملک کے دیگر عہدوں پر ذمہ داریوں کے بعد میں بالکل سمجھتا ہوں ایک جوابدہ حکومت کا وجود نہ صرف بین الاقوامی حمایت اور ساکھ کو متحرک کرنے کے لیے بہت ضروری ہے بلکہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسے اپنے عوام کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔انہوں نے کہاکہ غزہ میں جو ہولناکیاں رونما ہو رہی ہیں اس کے پیمانے سے بخوبی واقف ہیں۔ فلسطین پر قبضے کے آغاز سے لے کر اب تک جس تباہی اور محرومی کا ہم نے تجربہ کیا ہے اور اس کا سامنا کر رہے ہیں اس کا بیان یا تصور نہیں کیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ 6 ماہ سے بھی کم عرصے میں ہم نے 30,000 سے زیادہ شہدا کو کھو دیا اور یہ تعداد خوفناک ہے، چونکہ ان میں سے تقریباً 13،000 بچے ہیں تو یہ المیہ اور بھی سنگین ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ مغربی کنارے میں جنگ اور جارحیت بھی بہت خطرناک ہے، اس جنگ میں اسرائیلی فوج اور آبادکاردونوں پیش پیش ہیں، آباد کاروں کے تشدد اور دہشت گردی میں اضافہ ہو رہا ہے، چوکیاں شہروں کو چھوٹی چھاؤنیوں میں تبدیل کر رہی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان عظیم قربانیوں کو رائیگاں نہ جانے دیں اور فلسطین پر اسرائیلی قبضے کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے غزہ میں جامع اور مستقل جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا۔