اسلام آباد۔14ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق طارق بشیر چیمہ کی زیر صدارت کپاس کی بحالی سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی اور کپاس کی فصل کی پیداوار اور رقبہ میں اضافے کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، متعلقہ سرکاری اداروں اور اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
کمیٹی کے ارکان نے فیصلہ کیا کہ بیج کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ وہ اپنے کپاس کے بیج کو پاکستان میں متعارف کرائیں۔ اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو بیج بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ بات کرے گی اور انہیں مقامی مارکیٹ میں نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ کپاس کا بیج متعارف کرانے میں سہولت فراہم کرے گی۔
وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ جدید ترین بیج ٹیکنالوجی پیداواری صلاحیت بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گی جبکہ ٹیکنالوجی کی منتقلی سے شعبہ کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو زیادہ کپاس اگانے کی ترغیب دی جائے گی۔ وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود نے کمیٹی ممبران کو ہدایت کی کہ وہ بیج کمپنیوں کی رجسٹریشن کے معیار پر نظر ثانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو کمپنیاں غیر معیاری بیج فراہم کر رہی ہیں ان پر جرمانہ عائد کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کو جعلی بیجوں سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اس کا طریقہ کار وضع کرے گی۔
وفاقی وزیر سید مرتضیٰ محمود نے ملک کے آر اینڈ ڈی اداروں کی بہتری پر زور دیا۔ وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ناقص معیار کا کپاس کا بیج کاشتکاروں، جنرز اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کی تحقیقی سرگرمیوں کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو کاٹن سیس ٹیکس کے بقایا جات ادا کرنے چاہئیں۔ 20 اگست 2022 کو ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم نے کاٹن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ انڈومنٹ فنڈ کے لیے 10 ارب روپے کی منظوری دی تھی۔ فنڈز تین سالوں میں تین قسطوں میں جاری کیے جائیں گے۔
کمیٹی کے ارکان نے فیصلہ کیا کہ فنڈز کو بیج کے معیار کو بہتر بنانے، جدید بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے والی پیداواری ٹیکنالوجی کو تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران کمیٹی کے ارکان کو بتایا گیا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کسانوں کے لیے ایک آگاہی مہم ترتیب دے رہی ہے۔ یہ مہم کسانوں کو پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے اور کاشتکاری کی مہارتوں کو بڑھانے کے طریقوں کے بارے میں آگاہ کرے گی۔