حکومت کی جانب سے اقتصادی استحکام کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتائج، جاری مالی سال کے پہلے مہینے مین بیشتر اقتصادی اشاریے بہتری کی عکاسی کررہے ہیں،وزارت خزانہ

77
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا، پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے ،ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 11 روپے تک کمی کر دی گئی

اسلام آباد ۔ 26 اگست (اے پی پی) حکومت کی جانب سے اقتصادی استحکام کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجہ میں جاری مالی سال کے پہلے مہینے مین بیشتر اقتصادی اشاریے بہتری کی عکاسی کررہے ہیں ۔ وزارت خزانہ کی طرف سے بدھ کو تازہ ترین اقتصادی صورتحال بارے جاری رپورٹ کے مطابق جولائی 2020ءمیں ترسیلات زرمیں 36.5 فیصد کانمایاں اضافہ ریکارڈکیاگیاہے۔ جولائی 2019ءمیں سمندرپارمقیم پاکستانیوں نے دوارب ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاتھا، جولائی 2020ءمیں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرکا حجم 2.8 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاہے۔جولائی میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح میں 60.8 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جولائی 2019ءمیں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 71.1 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا تھا، جولائی 2020 ءمیں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 114.3 ملین ڈالررہا۔مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح میں 2.2 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جولائی 2019ءمیں پاکستان میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 105 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، جولائی 2020ءمیں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 107.2 ملین ڈالررہا۔جولائی 2020 ءمیں نجی پورٹ فولیوسرمایہ کاری میں کمی جبکہ سرکاری پورٹ فولیوسرمایہ کاری میں اضافہ کارحجان رہا،جولائی 2020 ءمیں نجی پورٹ فولیوسرمایہ کاری کاحجم منفی 73.2 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا، گزشتہ سال جولائی میں نجی پورٹ فولیوسرمایہ کاری کاحجم 33 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔سرکاری پورٹ فولیوسرمایہ کارمیں جولائی کے دوران عمومی اضافہ کارحجان رہا،جولائی 2020 ءمیں سرکاری پورٹ فولیوسرمایہ کاری کاحجم 66.1 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاہے۔ اسی طرح تجارتی خسارہ میں جولائی کے دوران 11.8 فیصد کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ۔ جولائی 2019ءمیں تجارتی خسارہ میں کمی کاحجم 2 ارب ڈالررہاتھا، جولائی 2020ءمیں پاکستان کے تجارتی خسارہ میں 1.7 ارب ڈالرکی کمی آئی۔وزارت خزانہ کے مطابق جولائی 2020ءمیں ملکی برآمدات اوردرآمدات دونوں میں کمی کارحجان رہا، جولائی 2020ءمیں پاکستانی برآمدات میں 14.6 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ ملکی برآمدات کا حجم 1.9 ارب ڈالررہا۔ گزشتہ سال جولائی میں ملکی برآمدات کا حجم 2.2 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔ تاہم اس دوران درآمدات میں 13.3 فیصد کی نمایاں کمی بھی ریکارڈکی گئی ہے، جولائی 2020ءمیں درآمدات کا حجم 3.6 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا، گزشتہ سال جولائی میں ملکی درآمدات کا حجم 4.2 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، ایک ماہ میں ملک کے تجارتی خسارہ میں کمی کاتناسب 11.8 فیصد ریکارڈکیاگیاہے۔جولائی کے دوران حسابات جاریہ کے خسارہ میں اضافہ ریکارڈکیاگیا، جولائی 2020ءمیں حسابات جاریہ کے خسارہ میں 0.4 ارب ڈالرکااضافہ ہوا، گزشتہ سال جولائی میں حسابات جاریہ کے خسارہ میں منفی 0.6 ارب ڈالرکی کمی ہوئی تھی۔ وزارت خزانہ کے مطابق سالانہ بنیادوں پرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈاضافہ ہواہے، گزشتہ سال 20 اگست ملکی زرمبادلہ کے ذخائر15.58 ارب ڈالرتھے، 20 اگست 2020 ءکو ملکی زرمبادلہ کے ذخائرکا حجم 19.69 ارب ڈالرتھا۔ وزارت خزانہ کے اعدادوشمارکے مطابق ایک سال میں ایکسچینج ریٹ میں تقریباً 10 روپے کا اضافہ ہواہے، گزشتہ سال 20 اگست کو ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قیمت 158.50 روپے تھی، رواں سال 20 اگست کو ڈالرکی شرح مبادلہ 168.31 روپے رہی ۔اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے مہینہ میں ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس وصولیوں میں مجموعی طورپر4.7 فیصد اضافہ ہوا۔ جولائی 2020ءمیں ایف بی آر کے محاصل کا حجم 290.5 ارب روپے ریکارڈکیاگیا، گزشتہ سال جولائی میں ایف بی آر کے مجموعی محاصل کا حجم 277.3 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔ گزشتہ مالی سال میں نان ٹیکس ریونیومیں مجموعی طورپر256.8 فیصد کانمایاں اضافہ ہواہے، مالی سال 2020ءمیں نان ٹیکس ریونیوکا حجم 1524.4 ارب روپے رہا، پیوستہ مالی سال میں نان ٹیکس ریونیوکا مجموعی حجم 427.3 ارب روپے رہا۔اسی طرح شرح سود میں گزشتہ ایک سال کے دوران نمایاں کمی گئی ، 17 جولائی 2019ءکو پالیسی ریٹ 13.25 فیصد تھا، 25 جون 2020ءسے پالیسی ریٹ 7 فیصد ہے۔یکم جولائی 2019ءسے لیکر17 اگست 2019ءتک حکومت نے سٹیٹ بینک سے 529.7 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیاتھا، تاہم حکومت نے اس حوالہ سے اپنی حکمت عملی تبدیل کی اورسٹیٹ بینک سے قرضہ حاصل نہ کرنے کافیصلہ کیا، رواں سال یکم جولائی سے لیکر14 اگست تک حکومت نے سٹیٹ بینک کو460.1 ارب روپے کاقرضہ واپس کیا۔سالانہ بنیادوں پرپاکستان سٹاک ایکسچینج مین مجموعی طورپر14.27 فیصد کا اضافہ ریکارڈکیاگیاہے، یکم جولائی 2019 کو پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای 100 انڈکس 34889 پوائنٹ پرتھا، 20 اگست 2020ءکو پاکستان سٹاک ایکسچینج کا انڈکس39869 پوائنٹس ریکارڈکیاگیا۔اسی طرح ملک میں نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔گزشتہ جولائی میں 1531 کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی تھی، رواں سال جولائی میں کل 1933 کمپنیوں کی رجسٹریشن کی گئی۔