اسلام آباد ۔1مئی (اے پی پی):حکومت کی جانب سے مہنگائی سے متاثرہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے رمضان پیکیج کے تحت پنجاب، خیبرپختونخوا اور وفاقی دارالحکومت کے دو کروڑ 30 لاکھ سے زائد خاندانوں نے مفت آٹا سکیم سے استفادہ کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے رمضان کے مقدس مہینے سے چند ہفتے قبل اعلان کیا تھا کہ حکومت پنجاب کے 18.5 ملین خاندانوں اور وفاقی دارالحکومت کے 185,000 گھرانوں میں مفت آٹا تقسیم کرے گی۔ اس سکیم کے آغاز سے پہلے، وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کے ساتھ متواتر ملاقاتیں کیں تاکہ روزوں کے مہینے میں مستحق افراد میں آٹے کی تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق متعلقہ حکام نے مستحقین کی سہولت کے لیے جامع انتظامات کیے ۔
انتظار گاہوں کے علاوہ لوگوں کی اہلیت اور تقسیم کے عمل کے حوالے سے رہنمائی کے لیے خصوصی معلوماتی ڈیسک بھی قائم کیے گئے تھے۔ 25 شعبان سے شروع ہونے والی یہ سکیم ماہ مقدس کے آخری ہفتے تک جاری رہی۔ پنجاب میں آٹے کی تقسیم 8500 یوٹیلیٹی سٹورز کے ساتھ ساتھ صوبے بھر میں قائم 20,000 آٹے کے ڈسٹری بیوشن پوائنٹس کے ذریعے کی گئی۔پنجاب حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق پنجاب بھر میں تقریبا 43.93 ملین آٹے کے تھیلے تقسیم کیے گئے جس سے 17.69 گھرانوں کو فائدہ پہنچا۔پنجاب میں مفت آٹے کی تقسیم صرف صوبے کے مکینوں تک محدود نہیں تھی بلکہ پنجاب میں رہنے والے کے پی، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے لوگوں کو بھی یہ سہولت فراہم کی گئی تھی۔ اسی طرح خیبرپختونخوا کے تقریبا 5.23 ملین خاندان حکومت کی فلاحی سکیم سے مستفید ہوئے جو مقررہ ہدف کا 90 فیصد سے زائد حاصل کر چکے ہیں۔
وزیراعظم نے شفافیت کو یقینی بنانے اور مستحقین کی مناسب سہولت کے لیے راولپنڈی، سرگودھا، بہاولپور، لاہور، قصور، ڈیرہ غازی خان اور مظفر گڑھ سمیت صوبے بھر میں آٹے کی تقسیم کے مقامات کے غیر اعلانیہ دورے بھی کئے۔ اس موقع پر انہوں نے لوگوں سے بات چیت کی، ان کے مسائل سنے اور ان کے فوری ازالے کی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے آٹے کے تھیلے حوالے کرنے سے قبل مستحقین کی تفصیلات کی تصدیق کے عمل کا بھی بھرپور جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے دوران کسی شہری کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے آٹے کی تقسیم کے ایک مرکز کے دورے کے دوران انہوں نیکہا کہ بوڑھوں اور معذور افراد کی سہولت پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے، خواتین، خاص طور پر اپنے بچوں کے ساتھ آنے والوں کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں۔وزیر اعظم اس بات پر زور دیتے رہے کہ اسے محض ایک سرکاری فریضہ نہ سمجھیں بلکہ رمضان المبارک کے دوران اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے انسانیت کی خدمت کے طور پر کام کریں.
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 75 سالوں میں پہلی بار مفت آٹا تقسیم کیا جا رہا ہے جیسا کہ ماضی میں سبسڈی پر آٹا فراہم کیا جاتا تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ رمضان میں پنجاب،خیبرپختونخوا ، سندھ اور اسلام آباد میں کروڑوں غریبوں کو اس مہنگائی میں پوری شفافیت اور ایمان داری سے مفت آٹا فراہم ہوا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے خود اس عمل کی نگرانی کی، شہروں کے دورے کرکے جائزہ لیا۔وزیراعظم نے کہا کہ تاریخی سکیم کی کامیابی میں انتظامی افسران اور عملے نے دن رات محنت کی جو قابلِ ستائش ہے۔
یاد رہے کہ حکومت نے ا س سلسلے میں ایک جامع آگاہی مہم بھی چلائی تھی جس میں لوگوں سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے شناختی کارڈ نمبر پر مشتمل ایک ایس ایم ایس بھیج کر مفت آٹے کے لیے اپنی اہلیت کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی 8717 ہیلپ لائن پر بھیجیں کیونکہ ڈیٹا بی آئی ایس پی سے منسلک ہے۔ معیار کے مطابق بی آئی ایس پی کے ساتھ رجسٹرڈ اور 60 یا اس سے کم کے "پاورٹی سکور ” کے حامل غریب خاندان اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے اہل تھے۔ رجسٹرڈ خاندان ایک ماہ میں 30 کلو آٹا حاصل کرنے کے حقدار تھے۔
کسی بھی شکایت کی صورت میں لوگوں کو ٹول فری ہیلپ لائن 05590 -0800 پر رابطہ کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا تاہم بڑھتی ہوئی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزیراعظم نے بعد میں اعلان کیا کہ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کے ساتھ رجسٹرڈ نہ ہونے والے افراد بھی تقسیم کے مقامات پر مخصوص ڈیسک کے ذریعے سکیم سے استفادہ کرنے اہل ہوں گے۔ اس اقدام کو ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے پیکج کے طور پر سراہا گیا جس کا ثبوت آٹے کے تین تھیلے ملنے پر اس سکیم سے استفادہ کرنے والوں کے چہروں پر مسکراہٹ سے بھی عیاں تھا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=361556