اسلام آباد ۔ 4 ستمبر (اے پی پی) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ،ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ حکومت کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے کورونا کیسز میں کمی آئی ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد کلاسز سائز کو کم رکھنا ضروری ہے، تعلیمی ادارے کھولنے سے والدین اور اساتذہ کی ذمہ داری بڑھ جائے گی۔ جمعہ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) میں میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باقاعدہ سیریل ٹیسٹنگ کا بنیادی مقصد کورونا صورتحال کی نگرانی کرنا اور ہر دو ہفتوں کے بعد اسکولوں میں اساتذہ اور بچوں کی صحت کی چیکنگ کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ رپورٹس کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لینے کے بارے میں مزید فیصلے کیے جائیں گے۔ کویڈ19 سے تحفظ سے متعلق ایس او پیز کے نفاذ پر کڑی نگرانی کے ساتھ اسکولوں کو مرحلہ وار دوبارہ کھول دیا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ تمام اسکولوں کو ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرنا ہوگا جیسے سماجی فاصلہ ، ہاتھ صاف کرنے یا دھونے ، چہرے کے ماسک پہننا وغیرہ۔ اسکولوں کی انتظامیہ کے علاوہ ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے والدین کا کردار بھی اہم ہوگا۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ سکولوں کی انتظامیہ ، اساتذہ اور والدین کو اداروں کو دوبارہ کھولنے کے بعد ہدایات پر عمل کرنا ہوگا، کلاس میں طلبہ کی تعداد کم ہوگی، ایک دن میں نصف طلبہ اور اگلے دن آدھے طلبہ اسکول میں شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مہنگے ماسک خریدنے کی ضرورت نہیں ہے. انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے اسکول جانے والے بچوں کے لئے گھریلو ماسک بنائیں جو دھو سکتے ہیں اور دوبارہ استعمال کرسکتے ہیں۔ قوت مدافعت کے کمزور طلباء کو پہلے مرحلے میں اسکول جانے سے گریز کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اسکولوں کی فوری طور پر بندش کی وجہ سے آبادی خاص طور پر طلباء کی اب بڑی تعداد کورونا سے محفوظ ہے، حکومت نے وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے ایک موثر حکمت عملی اپنائی تھی جس کے نتیجے میں ملک میں کورونا کیسوں میں کمی واقع ہوئی۔ موجودہ کوویڈ 19 صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیم کی کوششوں اور موثر کام کی وجہ سے یہ سب ممکن ہوا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=214978