اسلام آباد۔20جنوری (اے پی پی):اقتصادی اعشاریے قومی معیشت کی شرح نمو میں اضافہ کی عکاسی کرتے ہیں، دنیا بھر میں کووڈ۔19 کے بحران کی وجہ سے معاشی مشکلات درپیش ہیں تاہم پاکستان میں حکومت کی دانشمندی اور کامیاب حکمت عملی کے نتیجہ میں معاشی اعشاریے قومی معیشت کی ترقی کے عکاس ہیں۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں جولائی تا نومبر 2020 میں بڑے صنعتی اداروں کے شعبہ کی شرح ترقی میں 7.41 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح نومبر 2019 کے مقابلہ میں نومبر 2020 کے دوران ایل ای ایم کی شرح ترقی 14.46 فیصد زیادہ رہی ہے۔ مزید برآں نومبر کے مقابلہ میں دسمبر 2020 کے دوران صارفین کے لئے قیمتوں کا حساس اعشاریہ بھی 8 فیصد تک کم ہو گیا جبکہ نومبر میں مہنگائی کی شرح 8.3 فیصد رہی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ٹیکس وصولیوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور جاری مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں جولائی تا دسمبر 2020 کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ٹیکس محصولات 2204 ارب روپے تک بڑھ گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں ایف بی آر نے 2101 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی تھیں۔ اس طرح گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے مقابلہ میں رواں مالی سال میں ٹیکس وصولیوں میں 5 فیصد اضافہ ہواہے جبکہ دسمبر 2019 کے مقابلہ میں دسمبر 2020 کے دوران یہ شرح 8.3 فیصد بڑھ گئی۔ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2019 کے مقابلہ میں دسمبر 2020 میں ترسیلات زر کی وصولیاں بھی 16.2 فیصد زیادہ رہی ہیں جبکہ گزشتہ 7 ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ہر ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ہر ماہ میں 2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی ہیں۔ پی بی ایس کے مطابق جاری مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ترسیلات زر 24.9 فیصد کی نمایاں سطح پر بڑھ گئیں اور ترسیلات کا حجم 11.372 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 14.2 ارب ڈالر ڈالر تک پہنچ گیا۔