اسلام آباد۔2مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان کی معاشی اصلاحات اور ترقی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے مالیاتی نظم و ضبط اور اصلاحات کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے عالمی شراکت داروں کی حمایت حاصل ہے، حکومت کی کوششوں سے افراط زر اور کرنٹ اکائونٹ خسارے پر قابو پا لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جون تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر جبکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بھی جون تک 10.6 فیصد تک پہنچ جائے گی۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے جمعہ کو سٹینڈرڈ اینڈ پور (ایس اینڈ پی) گلوبل ریٹنگز کے نمائندوں سے زوم میٹنگ کی، یہ میٹنگ پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کے جائزے کے سلسلے کا حصہ تھی۔وزیر خزانہ نے میٹنگ کے دوران حکومتی معاشی اصلاحات کا خاکہ پیش کیا اور پائیدار اور جامع ترقی کے لیے برآمدات بڑھانے اور پیداواری صلاحیت میں اضافے پر زور دیا۔
انہوں نے ٹیکس، توانائی، سرکاری اداروں، نجکاری، مالیاتی نظم و نسق اور قرضوں کے انتظام کے شعبوں میں اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔انہوں نے بتایا کہ مہنگائی اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ اس سال قابو میں رہا ہے جس سے معیشت میں استحکام آیا ہے۔وزیر خزانہ نے پرائمری بیلنس اور کرنٹ اکائونٹ میں سرپلس کو اہم کامیابیاں قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر جون کے آخر تک 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔زرمبادلہ کے ذخائر میں ادارہ جاتی اور تجارتی سرمائے کی آمد، ترسیلات زر اور تیل کی کم ہوتی ہوئی قیمتوں کا کردار نمایاں ہے۔
انہوں نے مالیاتی نظم و ضبط اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان مضبوط ہم آہنگی کو پرائمری سرپلس حاصل کرنے کا باعث قرار دیا۔ وزیر خزانہ نے نیشنل فسکل پیکٹ، نیشنل ٹیکس کونسل کے احیاء اور زرعی آمدنی پر ٹیکس جیسے اقدامات کو مرکز اور صوبوں میں مضبوط ہم آہنگی کا عکاس قرار دیا اور کہا کہ جون کے آخر تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے جو 13 فیصد کے ہدف کی طرف پیش رفت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیکس پالیسی آفس کو ایف بی آر سے الگ کیا گیا ہے تاکہ ٹیکس پالیسیاں معاشی سوچ اور فکر کی تابع ہو سکیں۔وزیر خزانہ نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر اہم بین الاقوامی شراکت داروں سے 70 سے زائد ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان ملاقاتوں میں بین الاقوامی شراکت داروں نے پاکستان کی معاشی اصلاحات کو سراہا ہے اور ان پر عمل جاری رکھنے کی مکمل تائید اور حمایت بھی کی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=591272