اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر صحت عبدالقادرپٹیل نے کہا ہے کہ حکومت یونیورسل ہیلتھ کوریج اور صحت کی سہولیات بڑھانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ نیشنل ہیلتھ ریگولیشن کی وزارت کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کی 76 ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ حکومت نے 5 سال کے اندر کمیونٹی بیسڈ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 89 ہزار سے بڑھا کر 135,000 کرنے کا فیصلہ کیاہے ، حکومت نے غربت اور عدم مساوات کو دور کرنے کے لئے صحت کے متعدد پروگرامز شروع کر رکھے ہیں ، پاکستان میں صحت کی ہنگامی صورتحال سے تحفظ معیاری ادویات تک رسائی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر متعدی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کیلئے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں ، یونیورسل ہیلتھ کوریج کے حصول کیلئے مربوط حکمت عملی تشکیل دے رکھی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یو نیورسل ہیلتھ کوریج 2030 گلوبل معاہدہ پر دستخط کئے ہیں ، ہم نے 2022 کے اپنے یو ایچ سی سروس کوریج انڈیکس کو 52 سے بڑھا کر 2030 تک 62 کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا ہے ، پاکستان اب 2023 کے دوران صحت کی خدمات کے اپنے ضروری پیکیج پر عملدرآمد کی طرف بڑھ گیا ہے ، حکومت کی جانب سے صحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری میں اضافہ کیا گیا ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان وباؤں کو کنٹرول کرنے کیلئے انٹر نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کی سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنارہا ہے، کووڈ ۔19 نے ملک بھر میں صحت عامہ کے نظام کو چیلنج کیا بلکہ دیگر شعبوں کی صلاحیتوں کو بھی جانچا ہے ، پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جس نے کووڈ-19 وبائی مرض کی تباہ کاریوں کے بعد خود کو بحال کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں 2022 کے دوران بڑے پیمانے پر سیلاب سے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو کافی نقصان پہنچا ، سیلاب سے مجموعی نقصان تقریباً 20 بلین امریکی ڈالر تھا ، پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے پر عالمی برادری اور خاص طور پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی 75 ویں سالگرہ پر ڈی جی ڈبلیو ایچ او اور ماہرین اور رکن ممالک کی قابل ذکر ٹیم کو مبارکباد پیش کرتاہوں ، ملک میں زیادہ پائیدار رسپانس کے لئے ہیلتھ سکیورٹی اور یونیورسل ہیلتھ کوریج کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے بھی پرعزم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غذائیت کی کمی اور مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی کو دور کرنے کے لئے صوبوں میں غذائیت کے متعدد پروگراموں پر عملدرآمد کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میٹھے مشروبات پر ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں میں اضافہ حاصل کرنے میں بھی کامیاب رہے ہیں ۔
وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان پولیو کے خاتمے کی جانب مسلسل پیشرفت کر رہا ہے ، 2023 میں اب تک پولیو کا صرف ایک کیس خیبر پختونخوا کے ایک سرحدی ضلع سے رپورٹ ہوا ہے ، افغانستان پولیو پروگرام کے ساتھ قریبی ہم آہنگی کو برقرار رکھا جا رہا ہے ، دونوں ممالک سرحدی علاقوں کے درمیان نقل و حرکت کے دوران آبادی کی ویکسینیشن کو بھی یقینی بنا رہے ہیں ۔