حیاتیاتی ہتھیاروں سے تباہی کو روکنے کے لیے موجودہ دور کے مطابق اقدامات کی ضرورت ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

228

اقوام متحدہ ۔29نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حیاتیاتی ہتھیاروں سے تباہی کو روکنے کے لیے 3شعبوں میں موجودہ دور کے مطابق اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اپیل انہوں نے جنیوا میں منعقدہ حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کی 9ویں جائزہ کانفرنس میں شرکا سے اپنے وڈیو پیغام میں کی۔

انہوں نے کہا کہ کنونشن کے اقدامات کا پہلا شعبہ احتسابی عمل کو یقینی بنانا ہے تاکہ سائنسی پیشرفت اور ٹیکنالوجی کو دشمنی کے مقاصد کے لیے نہیں بلکہ انسانیت کے فائدے کے لیے استعمال کیا جائے کیونکہ امن سائنسی ترقی اور تعاون کا مرکزہے۔ انہوں نے کہا کہ اقدامات کے لیےدوسرے ، موجودہ خطرات سے نمٹنے کی استعداد کی تصدیق اور اس پر عملدرآمد کے حوالے سے سوچ کو بہتر بنانا کیونکہ گزشتہ5دہائیوں میں دنیا ڈرامائی طور پر تبدیل ہوئی ہے اور کنونشن کو اس کے مطابق بدلنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تیسرا یہ کہ کنونشن کو اس اہم کام کو انجام دینے کے لیے درکار مالی اور انسانی وسائل میں اضافہ کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دنیا کیمیائی ہتھیاروں اور جوہری پھیلاؤ کے خلاف بڑی عالمی طاقتوں کی حمایت کرتی ہے۔ ہمیں حیاتیاتی ہتھیاروں کے لیے بھی ایسا ہی کرنا چاہیے اور کنونشن کے بجٹ میں نمایاں اضافہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان ہتھیاروں کی ترقی اور استعمال کے ہر راستے کو بند کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ 50 سال قبل جب حیاتیاتی ہتھیاروں کا کنونشن دستخط کے لیے کھلا تھا، عالمی برادری ایک صف پر کھڑی ہوئی اور اعلان کیا کہ جان بوجھ کر امراض کی روک تھام کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انسانیت کی توہین ہے اور یہ کنونشن انسانیت کے ضمیر کی توثیق کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حیاتیاتی ہتھیار سائنس فکشن کی پیداوار نہیں ہیں۔ یہ ایک واضح اور موجودہ خطرہ ہیں اسی لیے حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کو مضبوط کرنا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گیاہے۔