اسلام آباد۔7جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نےکہا ہے کہ ملک بھر میں خاندانی منصوبہ بندی کے لئے لیڈی ہیلتھ ورکرز (ایل ایچ ڈبلیو) کی خدمات ملک میں آبادی کے استحکام کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ ان خیالات کا ا ظہار انہوں نے پاپولیشن کونسل کی نئے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر رانا حاجیہ سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتےہوئے کیا ۔ ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کونسل کی صدر کی حیثیت سے ان کی تقرری پر انہیں مبارکباد دی۔ انہوں نے پاکستان میں آبادی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں کونسل کے کردار کو سراہا۔
کونسل کے تحقیقی کام اور پالیسی سازوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے لئے مختلف اعداد و شمار جمع کرنے کا اعتراف کیا۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر ان طریقوں پر کہ کس طرح آبادی کے پروگرام کو یونیورسل کوریج کے ساتھ آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ ملک بھر میں خاندانی منصوبہ بندی کے لئے لیڈی ہیلتھ ورکرز (ایل ایچ ڈبلیو) کی خدمات ملک میں آبادی کے استحکام کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی کوریج کی میپنگ یونین کونسل کی سطح پر کی جانی چاہئے جس میں ہر یونین کونسل میں ایل ایچ ڈبلیو ز کی تعداد، جغرافیائی رقبے (کل رقبے کا فیصد) اور آبادی (کل آبادی کا فیصد) کے لحاظ سے ایل ایچ ڈبلیو کی کوریج، ایل ایچ ڈبلیو کے ذریعہ فراہم کی جانے والی صحت سے متعلق مختلف خدمات اور خاندانی منصوبہ بندی کے لئے ایل ایچ ڈبلیو کے ذریعہ خرچ کیا جانے والا وقت اور خدمات شامل ہیں۔ اس کے مطابق یہ معاملہ صوبوں اور دیگر حلقوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا تاکہ یونیورسل کوریج کے لیے اضافی ایل ایچ ڈبلیوز کی خدمات حاصل کی جا سکیں اور خاندانی منصوبہ بندی کے لیے کم از کم 50 فیصد وقت دیا جا سکے۔
پاپولیشن کونسل پاپولیشن پروگرام ونگ، ایم او این ایچ ایس آر اینڈ سی کے تعاون سے نقشہ سازی کرے گی۔ کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر زیبا ستھار نے کوآرڈی نیٹر کو آبادی اور ترقی کے شعبے میں پاپولیشن کونسل کے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر رانا نے کوآرڈینیٹر کو ‘Pakistan@2050 ڈیموگرافک تبدیلیاں، مستقبل کے تخمینے اور ترقی کے مواقع’ کے عنوان سے رپورٹ پیش کی۔پاپولیشن کونسل ایک معروف تحقیقی ادارہ ہے جو ایک منصفانہ اور پائیدار دنیا کی تعمیر کے لئے وقف ہے جو موجودہ اور آنے والی نسلوں کی صحت اور فلاح و بہبود میں اضافہ کرتا ہے۔ وہ خیالات پیدا کرتے ہیں، ثبوت تیار کرتے ہیں، اور دنیا بھر میں پسماندہ آبادیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے حل ڈیزائن کرتے ہیں. وہ 50 سے زیادہ ممالک میں تحقیق اور پروگرام کرتے ہیں. ان کا نیو یارک ہیڈکوارٹر افریقہ، ایشیا، لاطینی امریکہ اور مشرق وسطی میں دفاتر کے عالمی نیٹ ورک کی حمایت کرتا ہے۔
پاپولیشن کونسل پاکستان: پاپولیشن کونسل 1957 سے پاکستان میں آپریشنز ریسرچ کر رہی ہے اور 1991 میں اسلام آباد میں ایک مستقل دفتر قائم کیا۔ کونسل کا کام تولیدی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانے اور وسعت دینے پر مرکوز ہے۔ پالیسیوں کو بہتر بنانے کے لئے بہترین طریقوں کے بارے میں سرکاری عہدیداروں کو مشورہ دینا؛ آبادی کے مسائل کو اجاگر کرنا۔
خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات پیش کرنے والی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کے درمیان استعداد کار کی تعمیر کو فروغ دینا؛ اور تحقیق پر مبنی تکنیکی مدد فراہم کرناایم او این ایچ ایس آر اینڈ سی کی ڈی جی پاپولیشن ڈاکٹر صوفیہ یونس نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر پاپولیشن کونسل کی کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر زیبا ستھار اور پاپولیشن کونسل کے سینئر ڈائریکٹر پروگرامز ڈاکٹر علی محمد میر بھی ان کے ہمراہ تھے۔