اسلام آباد۔22اپریل (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جامعات میں منشیات سے پاک ماحول فراہم کرنے کے سلسلے میں آگاہی مہم شروع کرنے اور اس لعنت کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی طلباء کی ضروریات کے پیش نظر اعلیٰ تعلیم کے حصول میں سہولت پیدا کرنے کے لئے یونیورسٹی انفراسٹرکچر کو معذور دوست بنایا جائے۔ وہ جمعرات کو یہاں سرکاری اور نجی شعبے کی تمام جامعات کے وائس چانسلرز کے ورچوئل اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
اجلاس میں وفاقی وزیرِ برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود، سیکرٹری وزارتِ انسدادِ منشیات کیپٹن (ر) اکبر حسین درانی، سیکرٹری وزارت انسانی حقوق انعام اللّہ خان، اے این ایف کے حکام اور 165 جامعات کے وائس چانسلرز نے بھی شرکت کی۔ جامعات میں منشیات کے استعمال کی روک تھام اور خصوصی افراد کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کا جائزہ لینے کے سلسلے کا یہ دوسرا اجلاس تھا۔
اجلاس میں صدر مملکت نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل نے خصوصی طلباء کو انجینرنگ پروگرام میں داخلے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں پروفیشنل کونسلز بالخصوص پاکستان انجینئرنگ کونسل کی گائیڈ لائنز پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جامعات میں منشیات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور اس کے استعمال کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر مملکت نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو وائس چانسلرز کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی جو منشیات کے استعمال کے خلاف مہم کے لیے آگاہی مواد تیار کرے گی۔
انہوں نے طلباء میں منشیات کے استعمال کو روکنے کے لئے والدین کے ساتھ قریبی رابطے قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ایچ ای سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل نے اس سلسلے کے پہلے اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے دو نئی پالیسیاں تشکیل دی ہیں جو جامعات کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اعلی تعلیم کے اداروں میں منشیات کی روک تھام کی پالیسی کی وزارت انسداد منشیات نے منظوری دی ہے جو وزارت کے پالیسی مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔ اسی طرح یہ پالیسی وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت اور تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کو بھی ارسال کی گئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ متعلقہ شراکت داروں کی تجاویز اور اس اجلاس کی سفارشات بھی نظر ثانی شدہ پالیسی میں شامل کی جائیں گی جسے کمیشن سے منظوری کے بعد نافذ العمل بنایا جائے گا۔
ایچ ای سی کے ایڈوائزر اویس احمد نے اجلاس کو بتایا کہ خصوصی طلباء کے حوالے سے ایچ ای سی کی پالیسی موجود تھی تاہم اب اسے خصوصی افراد کے حقوق کے بارے میں ایکٹ 2020 کے پیش نظر اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب خصوصی افراد کے متعلق پالیسی پر عملدرآمد جامعات کے لئے لازم ہے۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ دونوں پالیسیوں کو حتمی شکل دینے اور ان پر عمل درآمد پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے فالو اپ اجلاس بھی منعقد کئے جائیں گے۔