خطاطی مسلمانوں کی تہذیبی اور روحانی احساسات کی ترجمان ہے،سینیٹر عرفان صدیقی

158
کوئی ادارہ بند گلی میں نہیں گیا، صرف تحریک انصاف بند گلی میں گئی ہے، سینیٹر عرفان صدیقی کا ٹویٹ

اسلام آباد۔5اپریل (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی راہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ خطاطی مسلمانوں تہذیبی اور روحانی احساسات کی ترجمان ہے۔ اس فن کاآغاز نزول وحی کے ساتھ ہو گیا۔ پاکستان اور ترکیہ نے اس فن کی خدمت کا حق ادا کر دیا ہے ۔انھوں نے یہ بات یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ پاکستان شاخ کے زیر اہتمام قرآنی خطاطی کی نمائش سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس سے قبل انہوں نے او آئی سی کے ثقافتی ونگ ارسیکا کے زیر اہتمام ہونے والی بین الاقوامی میں انعام یافتہ خطاطی کے نمونوں کا افتتاح کیا۔ یہ نمائش لوک ورثہ میں آئندہ تین روز تک جاری رہے گی۔ یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام لوک ورثہ عثمانی دور کی القدس کی تصاویر کی نمائش بھی جاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ کہنا درست ہے کہ قرآن کریم عرب میں نازل ہوا،مصر میں پڑھا گیا اور ترکیہ میں لکھا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی خطاطی کے سلسلے میں ترکیہ کی خدمات گراں قدر ہیں اور یہ امر باعث اطمینان ہے کہ خطاطی کے فن میں اب پاکستانی نوجوان خطاط بھی خصوصی دل چسپی رہے ہیں جو قابل ستائش ہے۔

انھوں نے اس موقع پر یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کی پاکستان شاخ کے سربراہ ڈاکٹر خلیل طوقار کی خدمات کی بھی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ ان کی ذات پاکستان میں ترکیہ کا چلتا پھرتا سفارت خانہ ہے جس نے دونوں برابر ملکوں کے درمیان پہلے سے گرم جوش تعلقات مزید گہرائی پیدا کر دی ہے۔

سابق سیکرٹری خارجہ سہیل احمد خان نے اس موقع پر پاک ترکیہ دوستی کی مختلف جہتوں کا ذکر کیا اور کہا کہ امن عالم اور ترکی میں اشتراک کے ضمن میں یہ دوستی دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔