خطرناک بین الصوبائی کار لفٹر گینگ کی گرفتاری کے لئے کی گئی منصوبہ بندی کے دوران وفاقی پولیس اور کار لفٹرز کے درمیان مقابلہ، گینگ کے تین ارکان ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

227

اسلام آباد۔23جون (اے پی پی):وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس کی طرف سے خطرناک بین الصوبائی کار لفٹر گینگ کی گرفتاری کے لئے کی گئی منصوبہ بندی کے دوران علی الصبح پولیس اور کار لفٹرز کے درمیان پولیس مقابلہ ہوا تاہم اس دوران گینگ کے تین ارکان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے ، جس کے بعد نعشوں اور زخمی کو فوری ہسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس گزشتہ دوماہ سے اس خطرناک گینگ کے تعاقب میں تھی، سیف سٹی کیمروں اور انسانی ذرائع سے معلومات اکٹھی کی گئیں اورآمدورفت کے حوالے سے ایک روٹ بنایا جس کے لئے پولیس نے ناکہ بندی بھی کر رکھی تھی ۔ پولیس ترجمان کے مطابق اسلام آباد پولیس کا علی الصبح خطرناک بین الصوبائی کارلفٹر گینگ کے ساتھ مقابلہ ہوا، پولیس مقابلے میں خطرناک کارلفٹرز گینگ کے 3 ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے،

اسلام آباد پولیس پچھلے دوماہ سے اس خطرناک گینگ کے تعاقب میں تھی ،پولیس نے سیف سٹی کیمروں اور انسانی ذرائع سے اس گینگ کی معلومات اکٹھی کی تھیں،اس گینگ کی آمدورفت کے حوالے سے ایک روٹ بنایا گیا تھااورذرائع نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ یہ گینگ مری کی طرف نکلا ہے۔اس اطلاع پر اے وی ایل سی، سی آر ٹی اور اے ٹی ایس کی ٹیموں نے مختلف علاقوں میں خصوصی ناکے قائم کئے،آج صبح کشمیر چوک ناکے پر موجود پولیس ٹیموں نے مری روڈ سے آتے ہوئے ان کی گاڑیوں کو روکنے کی کوشش کی، ملزمان 2 گاڑیوں میں سوار تھے جن میں ایک جی ایل آئی اور دوسری ہنڈا سوک گاڑی تھی۔گاڑیوں میں موجود گینگ ممبران نے اچانک پولیس ٹیموں پر فائرنگ شروع کردی۔ جی ایل آئی کار سواروں کی فائرنگ سے ان کے اپنے تین ساتھی ملزمان ہلاک ہوگئے،پولیس ٹیم حفاظتی تدابیر اختیارکرکے محفوظ رہی جبکہ فائرنگ میں ایک عورت بھی زخمی ہوئی۔ اسی اثنامیں جی ایل آئی گاڑی سے فائرنگ کرنے والے ملزمان فرار ہوگئے۔ پولیس نے نعشوں اور زخمی کو فوری ہسپتال منتقل کیا ۔ نعشوں کی شناخت الیاس خان سکنہ چارسدہ، وقاص خان سکنہ چارسدہ ہوئی ہے جبکہ ایک نعش کی شناخت جاری ہے، زخمی عورت کی شناخت حسیبہ امجد کے نام سے ہوئی۔ ہلاک ملزم الیاس خان خطرناک کارلفٹر گینگ کا سرغنہ جبکہ باقی گینگ کے رکن ہیں۔

ملزمان نے رات کو مری سے گاڑی چوری کی اور فرار ہورہے تھے،دوسری گاڑی ہنڈا سوک بھی لاہور سے چھینی گئی تھی۔ پولیس نے ہنڈا سوک کار سے متعدد غیرنمونہ نمبر پلیٹس، جیمر، موبالئزر، اگنیشن بریکر ، ایس ایم جی گن، پسٹلز برآمدکر لیں۔ وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورفرار ملزمان کی گرفتاری کے لئے مختلف ٹیمیں روانہ کردی ہیں۔ ملزمان کیخلاف مختلف اضلاع میں متعدد مقدمات درج ہیں۔ ڈی آئی جی اسلام آباد نے کہاکہ ا للہ نے اسلام آباد پولیس کو ایک بڑی کامیابی دی ہے، یہ ایک بین الصوبائی گروہ تھا جو مختلف اضلاع میں کار چوری کی وارداتیں کرنے کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر براہ راست فائرنگ میں بھی ملوث تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں انسانی ذرائع سے اس گروہ کی لمحہ با لمحہ کی معلومات موصول ہورہی تھیں، ہماری ایک ٹیم چارسدہ میں بھی اس گروہ کی ریکی کررہی تھی اور وہاں سے اطلاع ملی کہ یہ گروہ دوبارہ اسلام آباد اور مری کی طرف واردات کرنے آیا ہے۔ مکمل ٹریکنگ کی بدولت ہم نے انکے روٹس کا جائزہ لیا اور اسکے مطابق ناکہ بندی کی۔

صبح کے وقت یہ گروہ مری سے واردات کرکے اسلام آباد کی طرف روانہ تھا ہم مکمل تیاری کے ساتھ انکی گرفتار ی کو یقینی بنانے کیلئے موجود تھے، جیسے ہی یہ گروہ کشمیر چوک کے پاس پہنچا تو پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی اور گاڑی کو روڈ کی غلط سمت میں چلانا شروع کردیا۔ ملزمان دو گاڑیوں پر سوار تھے ایک گاڑی میں ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ دوسری گاڑی میں موجود ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے اور کسی بھی عناصر کو شہریوں کی جان ومال کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔