خطے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس اور نتائج پر مبنی پالیسیوں کی ضرورت ہے ، جام کمال خان

154

اسلام آباد۔26جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ خطے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس اور نتائج پر مبنی پالیسیوں کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ای سی او کے سیکرٹری جنرل سفیر خسرو نوزیری سے اپنے دفتر میں ملاقات کرتے ہوئے کیا ۔

ملاقات میں علاقائی تجارت اور اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کی مستقبل کی سمت پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران وزیر تجارت جام کمال خان نے سفیر نوزیری کی ای سی او میں غیر معمولی خدمات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یہ اصلاحات نئے سیکرٹری جنرل سفیر اسد مجید خان کی زیر قیادت جاری رہیں گی جس سے تنظیم کو تقویت ملے گی ۔

ملاقات میں سفیر نوزیری نے ای سی او کی حالیہ سرگرمیوں کا جائزہ پیش کیا اور تنظیم کے علاقائی اور عالمی اثر و رسوخ کو بڑھانے کے مقصد سے جاری اصلاحات پر زور دیا جبکہ بین الاضلاع تجارت کو فروغ دینے اور رکن ممالک کے درمیان رابطے بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں اطراف نے ای سی او ویژن 2025 کی پیشرفت کا جائزہ لیا، جسے 2017 میں اسلام آباد میں 13ویں ای سی او سربراہی اجلاس کے دوران اپنایا گیا تھا۔

وزیر تجارت نے کہا کہ عالمی سطح پر تجارتی تعاون کو بڑھانے کے لیے 126 ممالک کے لیے پاکستان نے ویزا فری پالیسی ترتیب دی ہے ۔ سفیر نوزیری نے ای سی او کے بانی رکن ہونے کے ناطے تجارتی اور سیاسی دونوں شعبوں میں تنظیم میں پاکستان کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔

انہوں نے سیکرٹری جنرل کو ای سی او کے اصلاحاتی ایجنڈے کے لیے مکمل حمایت کا یقین دلایا اور بین الاضلاعی تجارت کو بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ سفیر نوزیری نے پاکستان کی مہمان نوازی پر اظہار تشکر کیا اور رکن ممالک کے درمیان مسلسل تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ نوزیری نے ماحولیات میں پاکستان کے کردار اور پاکستان کے اقدامات کو بھی سراہا۔

انہوں نے وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے جارجیا اور آرمینیا کو شامل کرکے ای سی او کو وسعت دینے کی تجویز پیش کی، جس میں پاکستان قائدانہ کردار ادا کرے گا۔ بہتر رابطوں کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے نوزیری نے کوئٹہ تفتان راہداری کی بحالی کو بہتر علاقائی انضمام کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔