خلیج عمان میں ایران، روس ، چین کی مشترکہ بحری مشقیں شروع

160
Joint naval exercises
Joint naval exercises

تہران ۔13مارچ (اے پی پی):خلیج عمان میں ایرانی، روسی اور چینی بحری افواج کی مشترکہ بحری مشقیں ’’سی بیلٹ سکیورٹی 2024ء ‘‘شروع ہو گئیں۔ ان فوجی مشقوں کا مقصد اس بین الاقوامی سمندری خطے کو تجارتی جہاز رانی کے لیے محفوظ بنانا ہے۔

بدھ کو جرمن نشریاتی ادارے نے ایرانی دفاعی حکام کے حوالے سے بتایا کہ ان عسکری مشقوں کا مقصد خلیج عمان میں جہاز رانی سے جڑی اقتصادی سرگرمیوں کا تحفظ ہے۔ ان مشقوں میں اس مرتبہ ایک پورا روسی بحری جنگی بیڑا حصہ لے رہا ہے، جسے بحرالکاہل سے خلیج عمان میں بھیجا گیا ہے۔

ان سہ ملکی فوجی مشقوں کو ‘سی بیلٹ سکیورٹی 2024ء کا نام دیا گیا ہے، جس میں ایران کی طرف سے اس کے بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ تین ہیلی کاپٹر بھی شرکت کر رہے ہیں۔ان مشقوں کا عملی حصہ خلیج عمان میں مکمل کیا جائے گا اور اس دوران اس سمندری خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کے تحفظ کے لیے ہر طرح کے ممکنہ اقدامات کی تیاریاں مکمل رہیں۔

ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق کہ ان مشقوں کے دوران بنیادی توجہ اس پہلو پر مرکوز رہے گی کہ سمندری قزاقی اور بحری دہشت گردی سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ اس خطے میں انسانی سطح پر ممکنہ کامیاب امدادی کارروائیوں کو بھی یقینی بنایا جائے۔خلیج عمان بحیرہ عرب کا وہ شمال مغربی حصہ ہے، جو تجارتی جہاز رانی کے لیے بہت زیادہ استعمال ہونے والی آبنائے ہرمز کو خلیج فارس سے جوڑتا ہے۔

خلیج فارس میں ایران اور عمان کے مابین علاقے کی ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ بحری راستوں سے ہونے والی عالمی تجارت میں اس خطے کا کردار فیصلہ کن حد تک ناگزیر ہے۔ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی برآمدات کا بہت بڑا حصہ دنیا بھر میں اسی راستے سے ہو کر اپنے منزل تک پہنچتا ہے۔