
اسلام آباد۔18مارچ (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے معاشرہ اور حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ خواتین کے لئے ایک صحتمندانہ اور محفوظ ماحول کو یقینی بنائیں کیونکہ ان کا مکمل اور ذمہ دار کردار ایک ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کے حصول کے لئے ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بات ہم وومن لیڈرز ایوارڈ 2021 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس اہتمام ہم نیٹ ورک نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کا قیام ایک بدلتاہوا پاکستان ، ترقی پسند پاکستان اور کامیاب پاکستان کا حصول صرف اسی وق ممکن ہو سکتا ہے جب خواتین ذمہ داری کے ساتھ اپنا مکمل کردار ادا کریں گی۔
تقریب میں خاتون اول ثمینہ علوی ، وفاقی وزرا ئ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ،شفقت محمود ، سفارتکاروں ، معروف شخصیات، شوبز ، میڈیا اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے شرکت کی۔ یہ دن خواتین کی انسانی حقوق ، لڑکیوں کی تعلیم، مسلح افواج ، پولیس سروسز، ماحولیاتی تحفظ ، فائن آرٹس کے شعبہ میں ان کے کردارکے اعتراف میں پاکستان آرمی کی سرجن جنرل لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر ، نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی ، معروف صوفی گلوکارہ عابدہ پروین، انسانی حقوق کی کارکن عائشہ چندریگر، پشتون خاتون کارکن تبسم عدنان، انسانی حقوق کے کارکنوں حنا جیلانی، ماہر علوم و تاریخ عائشہ جلال ، میک اپ آرٹسٹ مسرت مصباح، اردن کی شہزادی ثروت الحسن ، ڈی ایس پی شہزادی گلفام، ایکواڈور کی سیاستدان اور خواتین کے حقوق کی کارکن ماریہ فلانڈا ، ایس پی نوسا گارسس کو ایوارڈ دیئے گئے جبکہ ملک رفیق اعوان کو اپنی پانچ بیٹیوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے اور سی ایس ایس کے امتحان کے لئے کوالیفائی کئے جانے پر بھی ایوارڈ دیا گیا۔ ان کی دو بیٹیوں نے اپنے والد کو ایوارڈ دیا۔ معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
صدر مملکت نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواتین کو تعلیم و صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے علاوہ معاشرہ اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس حد تک ان کے تحفظ کو یقینی بنائیں تاکہ انہیں کسی طرح ہر اساں نہ ہوں اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے لئے کوششیں عشروں سے جاری ہیں۔ انہوں نے فاطمہ جناح، بیگم رانا لیاقت علی خان کے فعال کردار کی بھی تعریف کی اور ہم نیٹ ورک کی صدر سلطانہ صدیقی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ اسلام میں اس وقت خواتین کو حقوق دیئے جب معاشرہ میں خواتین کو حقوق دینے کا کوئی تصور نہ تھا۔ صدر نے خواتین کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لئے آواز اٹھائی اور کہا کہ کم غذائیت کا خاتمہ کیاجائے گاور لڑکیوں کی بہتر پرورش کی جائے ۔ انہوں نے خواتین کو مالی طورپر بااختیار بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو 2 فیصد مارک اپ سے کم سطح پر 50 لاکھ روپے تک کے قرضے کی حکومت کی خصوصی سکیم سے فائدہ اٹھائیں۔
انہوں نے ملازمت پیشہ خواتین کی بالخصوص میٹرنٹی رخصت کے ساتھ ان کے روزگار کے تٖحفظ پر زور دیا کیونکہ حکومت اور والدین کی طرف سے ان کی تعلیم پر بھاری اخراجات آتے ہیں جن کے روزگار کے تحفظ کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے بالخصوص میڈیا پرزور دیا کہ وہ خواتین کے لئے محفوظ اور صحت مند ماحول کو یقینی بنائیں اور بچوں کی بہتر کردار سازی پر توجہ دی جائے۔
قبل ازیں صدر مملکت نے لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کو ایوارڈ بھی دیا۔ خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کو ایوارڈ دیا اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے پاکستان میں تبدیلی لانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ ہم نیٹ ورک کی صدر سلطانہ صدیقی نے ایوان صدر میں خواتین کی تقریب کے انعقاد پر صدر مملکت سے اظہار تشکر ادا کیا اور کہاکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پورا وفاق خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے کوششیں کررہا ہے۔
انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ خواتین کی سخت محنت او ر ان کے کردار کو اجاگر کریں ۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ ایوارڈ کا مقصد خواتین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ تقریب میں قرت العین بلوچ ، عمیر جسوال اور سٹرنگ کی جانب سے موسیقی بھی پیش کی گئی