فیصل آباد۔ 17 فروری (اے پی پی):خواتین کیلئے معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے اور خودروزگار جیسے اقدامات میں شمولیت کا راستہ ہموار کرکے خوشحال پاکستان کی منزل حاصل کی جا سکتی ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ خواتین کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے ان کیلئے کاروبار اور شوکیسنگ کی ضروری تربیت اور دوسرے مراحل میں آسانیاں پیدا کی جائیں۔فیصل آباد ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی صدرشاہدہ آفتاب نے اے پی پی سے بات چیت کے دوران کہا کہ شہروں کے مقابلہ میں دیہی سطح پر خواتین کیلئے تعلیمی، معاشی اور صحت کی جملہ سہولیات کے حصول کی راہ میں ابھی بہت سی رکاوٹیں موجود ہیں تاہم وہ سمجھتی ہیں کہ میڈیا کے مؤثر کردار اور بزنس سے وابستہ خواتین کی کامیابیوں کو دیہی خواتین کیلئے ایک کامیاب رول ماڈل کے طور پر پیش کیا جانا چاہئے تاکہ دیہی خواتین میں بھی معاشی سرگرمیوں میں شمولیت کی ترغیب پیدا ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہر سمجھدار اور ہنریافتہ خاتون اپنے گھر کے معاشی حالات میں بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہے تاہم گھر کے مرداگر اس کی تھوڑی سی مدد کریں تو اس کی صلاحیتوں سے پورا گھر مستفید ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر اطمینان بخش ہے کہ یونیورسٹیز کے مختلف گریجوایٹ پروگرامز میں خواتین کی انرولمنٹ پچاس فیصد سے تجاوز کر چکی ہے اور وہ چاہیں گی کہ انہیں بھی ویمن انٹرپرینیورشپ کی تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کر کے اس میں شامل کیا جائے
انہوں نے کہا کہ خواتین کو بزنس ایجوکیشن،سافٹ سکل،ہم عصر خواتین کے سیشن اور نیٹ ورکنگ کے ذریعے ایک دوسرے سے سیکھنے کے مواقع فراہم کئے جانے چاہئیں۔انہوں نے بتایا کہ وویمن چیمبر کے پلیٹ فارم سے خواتین کی کاروباری مشکلات کے پائیدار حل کیلئے بھی مشاورت فراہم کی جاتی ہے جبکہ بزنس گریجوایٹ خواتین کیلئے بھی وقتاً فوقتاً تربیتی پروگرامز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔