خواتین یونیورسٹی ملتان میںسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام ، مصنوعی ذہانت کی کلاسز کی تیاریاں جاری ہیں، وائس چانسلر

101
Artificial intelligence
Artificial intelligence

ملتان ۔ 28 جنوری (اے پی پی):خواتین یونیورسٹی ملتان وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں سکلز ڈیولپمنٹ پروگرام اور مصنوعی ذہانت کی کلاسز متعارف کرانے کی تیاریاں جاری ہیں۔ یونیورسٹی جنوبی پنجاب کی واحد درسگاہ ہے جہاں صرف خواتین کو تعلیم دی جارہی ہے۔ یونیورسٹی جنوبی پنجاب کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والی ہزاروں طالبات کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ اس وقت خواتین یونیورسٹی میں10 ہزار سے زیادہ طالبات زیر تعلیم ہیں۔ 40 ایکڑ رقبے پر محیط یونیورسٹی کا شہر کیمپس 13 ایکڑ اور متی تل کیمپس 27 ایکڑ پر مشتمل ہے۔

یونیورسٹی اس وقت 27 مختلف شعبوں میں تعلیم فراہم کر رہی ہے۔ یونیورسٹی میں طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ ہوسٹل کی کمی ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ اس وقت یونیورسٹی کے ہوسٹلز میں صرف 1400 طالبات رہائش پذیر ہیں، جبکہ محدود گنجائش کی وجہ سے 3000 سے زیادہ درخواستیں ہر سال مسترد کر دی جاتی ہیں۔ یہ مسئلہ دور دراز علاقوں کی ان طالبات کو متاثر کرتا ہے جو متبادل رہائش کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتیں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکڑ کلثوم پراچہ نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جب ہم ان درخواستوں کو مسترد کرتے ہیں تو ہمیں دلی دکھ ہوتا ہے۔ میں نے یہ مسئلہ اعلیٰ حکام تک پہنچا دیا ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ مسئلہ بھی جلد حل ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ہوسٹل کی کمی کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کو بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اضافی انفراسٹرکچر کی بھی ضرورت ہے۔ وائس چانسلر کے مطابق ہر شعبہ میں کم از کم تین اضافی کمروں کی ضرورت ہے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں بہتر انداز میں جاری رکھی جا سکیں۔ کلثوم پراچہ نے بتایا کہ انہوں نے کلاسسز کو مختلف اوقات میں ایڈجسٹ کرکے اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔

مزید برآں، یونیورسٹی میں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ بھی درپیش ہے، جہاں صرف 6 ڈرائیوروں کے ساتھ 10 بسوں کا انتظام چلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان چیلنجز کے باوجود، خواتین یونیورسٹی ملتان، خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے نئے اقدامات کر رہی ہے۔ یونیورسٹی جلد ہی سکلز ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کرنے والی ہے تاکہ طالبات کو عملی مہارتوں سے آراستہ کیا جا سکے۔ آئی ٹی کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور مصنوعی ذہانت کی کلاسز متعارف کرانے کی تیاریاں جاری ہیں۔ جس کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ بات چیت ہو رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرام بھی دستیاب ہیں، جو جنوبی پنجاب کی طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ تمام مشکلات کے باوجود، ویمن یونیورسٹی ملتان خواتین کی ترقی اور تعلیم کے لیے ایک مشعل راہ بنی ہوئی ہے اور مستقبل کے لیے امید کا ذریعہ ہے۔
**xl**