خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت اجلاس، وفاقی وزیر کو ایوی ایشن منصوبوں ومستقبل کے لائحہ عمل بارے بریفنگ دی گئی

49

لاہور۔22اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر ایوی ایشن خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت اعلی سطحی ورچوئل اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں وفاقی وزیر کو ایوی ایشن کے منصوبوں، موجودہ صورت حال اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے بریفنگ دی گئی،وفاقی وزیر ایوی ایشن نے کہا کہ قانون اور میرٹ کے مطابق چلیں گے،میرٹ اور قانون سے ہٹ کر کوئی کام نہ کیا جائے، آپ پر کوئی سیاسی دبائو نہیں ڈالا جائے گا،غلطی کی اصلاح اور محکمے کے وسیع تر مفادمیں کام کریں،

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارا ماضی شاندار رہا ہے، ادارے کی بحالی کیلئے کلیکٹو وزڈم کو ساتھ لے کر چلیں گے،انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کا کوئی جائز کام نہیں رکے گا،میری ترجیح ایسے افسران ہیں جو دیانتداری سے اپنا کام کریں، محنتی افسران سے ہی ادارے کو اپنے پیروں پر کھڑا کر سکتے ہیں،خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دنیا کی بہترین سول ایوی ایشنز کے ماڈل کا اپنے ادارے کے ساتھ موازنہ کریں اور بین الاقوامی بیسٹ پریکٹسز کو اپنا کر یہاں بہتری لائیں،ایئر پورٹس کی آئوٹ سورسنگ ایک حساس معاملہ ہے، اس کیلئے طریقہ کار طے کریں،ایئر پورٹس پر لوگوں کے ساتھ ناروا سلوک نہیں ہونا چاہیے، کلیئرنس کیلئے لوگوں کا لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر انتظار کرنا ہمارے لیے قابل فخر نہیں،

انہوں نے کہاکہ باہر کام کرنے والے اس ملک کے محسن ہیں، ان کیلئے سہولتیں پیدا کریں،پی آئی اے پاکستان کا سرمایہ ہے، اس میں واضح مثبت تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں،خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تین سال سے ایوی ایشن بورڈ کے پرائیویٹ ارکان کا نہ ہونا قابلِ افسوس ہے،جلد ایسے لوگوں کو بورڈ میں شامل کیا جائے جو شعبے میں بہتری لا سکیں، اس ضمن میں ان کی پروفائل کا خیال رکھا جائے،وفاقی وزیر ایوی ایشن نے پی آئی اے کی کارکردگی رپورٹ بھی مانگ لی، اجلاس میں ڈی جی ایئر پورٹ سکیورٹی فورسز اور ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی سمیت ڈویژن کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔