پشاور۔ 25 اگست (اے پی پی):بٹگرام چیئر لفٹ حادثے کے وقت لفٹ میں موجود 16 سالہ نوجوان عطا اللہ شاہ کا کہنا ہے کہ وہ زندہ بچ جانے پراللہ کے شکر گزار ہیں ،دوبارہ چیئر لفٹ سے سفر نہیں کرنا چاہتے اور ان کی خواہش ہے کہ حکومت ان کے گاؤں کے قریب ندی پر پل تعمیر کر دے جس کے ذریعے وہ دوسرے گاؤں میں واقع سکول جا سکیں۔
دسویں جماعت کے طالب علم کا کہنا تھاکہ ہم بہت پریشان تھے۔ کیبل کار بہت جھک گئی تھی اور ڈولی میں ہم سب کے لیے جگہ ناکافی تھی۔ چار لوگ بیٹھے، چار کھڑے تھے اور جو کھڑے تھے ان کے پاس کھڑے رہنے کے لیے بھی کافی جگہ نہیں تھی۔ریسکیو کرنے والے لوگوں کے زریعے اللہ نے ہمیں ایک نئی زندگی دی ہے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوے عطاء اللہ شاہ نے کہا کہ انہیں لگا جیسے ان کی زندگی کا خاتمہ ہو جائے گا۔ مجھے لگا یہ زمین پر میرا آخری دن ہے۔