خوراک کا ضیاع ایک اہم عالمی چیلنج ہے، ڈاکٹرکوثرعبداللہ ملک

84

اسلام آباد۔29ستمبر (اے پی پی):نگراں وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے کہاہے کہ خوراک کا ضیاع ایک اہم عالمی چیلنج ہے جو معیشتوں، ماحولیات اور خوراک تک رسائی کو متاثر کرتا ہے۔خوراک کے ضیاع سے متعلق آگاہی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ حکومت اس حوالہ سے بیداری بڑھانے اور خوراک کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لیے مختلف منصوبوں پر عمل پیراہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دیگر ممالک کے مقابلے خوراک کی پیداوار اور رسد میں سرفہرست ہے تاہم بدقسمتی سے غذائی تحفظ کی عالمی فہرست میں بہت نیچے ہے

جس کی وجہ ذخیرہ کرنے کی محدود صلاحیت اور ناکافی حفاظتی اقدامات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کھانے کی کل پیداوار کا تقریبا 10 سے لیکر50 فیصد تک حصہ ضائع ہو رہا ہے جو نہ صرف غذائی تحفظ کے مسائل میں اضافہ کررہاہے بلکہ اس کے نتیجے میں کسانوں کی محنت، وقت اور سرمایہ کاری بھی ضائع ہو جاتی ہے ، ذخیرہ کرنے کی ناکافی سہولیات کی وجہ سے تقریبا 20 فیصد گندم ضائع ہو جاتی ہے، تازہ پھلوں اور سبزیوں کو 30 سے لیکر50 فیصد تک نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ذخیرہ کرنے کے جدید طریقوں کی وجہ سے اب ملک میں چاول اور مکئی کے نقصانات بین الاقوامی معیار کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہوئے ہیں

۔انہوں نے کہاکہ مناسب کولڈ سٹوریج اور پیکیجنگ کے ذریعے تازہ پھلوں اور سبزیوں کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے مختلف منصوبے جاری ہیں ۔انہوں نے کہاکہ افواج کی شمولیت سے حکومت اور عوام خوراک کے ضیاع کو روکنے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کو گھر اور سکول دونوں جگہ کھانے کی اہمیت کے بارے میں سکھانا ضروری ہے۔