خوراک کی عدم دستیابی لاکھوں افراد کو متاثر کرے گی، دنیا میں 113 ملین افراد سخت بھوک کا شکار ہیں،عالمی ادارہ خوراک کی رپورٹ

103

پیرس۔ 2 اپریل (اے پی پی)دنیا کے 53 ممالک میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور داخلی وخارجی لڑائیوںاور خوراک کی عدم دستیابی کے باعثسےگزشتہ سال سخت بھوک و ننگ کا شکار افراد کی تعداد 113 ملین رہی ، رواں سال مزید لاکھوں انسان بھوک سے متاثر ہوں گے۔ اس بات کا انکشاف عالمی ادارہ خوراک کی سالانہ رپورٹ ’فوڈ سکیورٹی انفارمیشن نیک ورک‘ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سن 2018 میں قدرتی آفات، جنگ و جدل اور اقتصادی مسائل کے سبب 113 ملین افراد ایسی صورتحال سے دوچار ہیں کہ انہیں فوری طور پر مدد درکار ہے۔ یمن میں سولہ ملین افراد کو خوارک کی اشد ضرورت ہے جبکہ کانگو میں ایسے افراد کی تعداد تیرہ ملین اور افغانستان میں لگ بھگ ساڑھے دس ملین ہے۔براعظم افریقہ میں بھوک وننگ کا شکار افراد کی تعداد 72 ملین ہے۔رپورٹ کے مطابق دنیا جن ممالک میں 80 فیصد آبادی قحط کے دہانے پر کھڑی ہے ان کی معشیت کا دارومدار زراعت پر ہے۔افریقی ملک کانگو،افغانستان اور شام وہ ممالک ہیں جہاں دنیا کے کل بھوک کے شکار افراد کی دو تہائی تعداد آباد ہے ۔