اسلام آباد۔22مارچ (اے پی پی):ملک میں خوردنی تیل کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر کمی ریکارڈ کی گئی ہے، مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سویابین آئل کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 48.10 فیصد اور پام آئل کی درآمد میں 32 اعشاریہ 47 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2023 سے لے کر فروری 2024 تک کی مدت میں پام آئل کی درآمدات پر ایک اعشاریہ 810 ارب ڈالر کا زر مبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 32 اعشاریہ 47 فیصد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پام آئل کی درآمد پر 2 اعشاریہ 681 ارب ڈالرکا زر مبادلہ خرچ ہوا تھا ۔
اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں 1.959 ملین میٹرک ٹن پام آئل درآمد کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایک اعشاریہ 115 ملین میٹرک ٹن تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سویابین ائل کی درآمد پر.66 105 ملین ڈالرکازرمبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 48 اعشاریہ 10 فیصد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں سویابین آئل کی درآمد پر 203.57 ملین ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق فروری کے مہینے میں سویابین آئل کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر کمی ریکارڈ کی گئی، فروری 2024 میں سویاآئل کی درآمد پر 5.7 ملین ڈالر کا زر مبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ مالی سال کے اسی مدت کے مقابلے میں 35 فیصد کم ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں سویابین آئل کی درآمد پر 4.12 ملین ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا،اسی طرح فروری کے مہینے میں پام آئل کی درامد پر 199 ملین ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 234 اعشاریہ 56 ملین ڈالر تھا۔