اسلام آباد۔16اپریل (اے پی پی):وفاقی تعلیمی بورڈ اسلام آباد کے سابق چیئرمین وسپیکر ہمدرد شوریٰ پروفیسرنیاز عرفان نے کہا ہے ہمیں ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کے لیے ماں اوربچے کی ابتدائی صحت پر خصوصی توجہ دینا ہو گی کیونکہ صحت مند ماں ہی ایک صحت مند معاشرے کی بنیاد رکھ سکتی ہے ۔ ہمدرد شوریٰ کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسرنیاز عرفان و دیگر مقررین نے کہا کہ نومولود کے لیے ماں کا دودھ قدرت کا بہترین تحفہ ہے اس سے بچہ مختلف بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے بچے ہمارا روشن مستقبل ہیں ۔ وطن عزیز زچہ و بچہ کی صحت کے حوالے سے سہولیات کا دائرہ وسیع کرناہوگا ۔ صدر ہمدرد فائو نڈیشن سعدیہ راشد نے کہا کہ پاکستان میں ماں اور بچے کی صحت کے مسائل طبی نہیں بلکہ سماجی ،معاشی اور نظام صحت سے جڑے چیلنجز ہیں، شہری علاقوں میں دیہاتی علاقوں سے سہولیات نسبتاً بہتر ہیں مگر وہاں بھی غیر مساوی طبی رسائی، نجی ہسپتالوں کا معاشی دبائو اور متعدد سماجی دبائو خواتین کی صحت پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔
ماں کی صحت کو عمومی صحت کی پالیسیوں میں ثانوی حیثیت دینا ، خاندانی منصوبہ بندی میں تسلسل کی کمی اور زچگی کے بعد کی دیکھ بھال کو نظر انداز کرنا ایسے عوامل ہیں جو نہ صرف نوزائیدہ کی صحت کو متاثر کرتے ہیں بلکہ خواتین کی طویل المدتی فلاح کو بھی خطرے میں ڈال دیتے ہیں اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اعدادو شمار کی بجائے عملی اقدامات کریں جو ماں اور بچے کو مرکز نگاہ بنائیں ہمیں ایسا نظام صحت تشکیل دینا ہو گا جو نہ صرف زندگیاں بچائے بلکہ زندگی کو بہتر بنانے کے مواقع بھی فراہم کرے۔ اجلاس کے دوران صدر ہمدرد فائونڈیشن سعدیہ راشد کووفاقی حکومت کی جانب سے تعلیمی خدمات پر ہلال ِ امتیاز ملنے پر خراج تحسین پیش کیا گیا جبکہ شوریٰ کے اجلا س میں سابق سپیکر شوریٰ ہمدر ایڈمرل افتخارا حمد سروہی کی وفات پر تعزیتی ریفرنس بھی منعقد کیا گیا اور مرحوم کے ایصال ِ
ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی دیگر اراکین ہمدرد شوریٰ میں ڈاکٹر فر حت عباس ،نعیم اکرم قریشی ،حکیم بشیر بھیروی ،ڈاکٹرمحمود الرحمٰن، ڈاکٹر ریاض احمد، ڈاکٹر افضل بابر ، تنویر نصرت، رانا محمد اکرم اور محمد ایوب ایڈووکیٹ شامل تھے ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=583120