خیبرپختونخوااسمبلی میں یوم استحصال کشمیر سے متعلق تین قرار دادیں متفقہ طورپر منظور

134

پشاور۔ 05 اگست (اے پی پی):خیبرپختونخوااسمبلی میں یوم استحصال کشمیر سے متعلق تین قرار دادیں متفقہ طورپر منظور کرلی گئیں ۔کشمیریوں کےساتھ اظہاریکجہتی کے طور پر ایوان میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیارکی گئی۔ منگل کے روز سپیکر بابر سلیم سواتی کے زیر صدارت اسمبلی اجلاس میں ن لیگ کے جلال خان، پی ٹی آئی کے شیر علی آفریدی اور عبدالسلام آفریدی نے تین قرار دادیں پیش کیں۔قرار داد وں میں کہا گیا کہ1948میں بھارت نے انسانی حقوق بالائے طاق رکھتے ہوئے کشمیر پر قبضہ کیاکشمیری دنیا بھر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج یوم سیاہ منارہے ہیں۔مزید کہا گیا کہ1947کے تقسیم ہند کے منصوبے کے تحت کشمیر پاکستان کا حصہ ہے ،ہزاروں کشمیریوں نے کئی دہائیوں سے حق خود اردیت کے لیے جانوں کی قربانیاں دیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کی متنازع حیثیت کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے کشمیری اپنے مستقبل کے لیے بھارتی ظلم کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کی حق خود اردیت کی حمایت کرتا ہے۔اس موقع پر سپیکر خیبر پختونخوا بابر سلیم سواتی نے کہا کہ آج ہمارا ایجنڈا یوم استحصال کشمیر ہے ،5اگست 2021کو بھارت نے آرٹیکل 370ختم کرکے اقوام متحدہ کے قرار دادوں کی خلاف ورزی کی۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے ساتھ اس وقت تک کھڑے ہوں گے جب تک کشمیریوں کو حق نہیں ملتاجس کے بعداسمبلی نے تینوں قراردادوں کی متفقہ طور پر منظوری دی۔ علاوہ ازیں ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے جے یوآئی کی خاتون رکن ریحانہ اسماعیل نے کہاکہ کشمیرکے مسئلے پرآج ہماری امت مسلمہ خاموش ہے جب تک امت مسلمہ کھڑی نہ ہوگی یہ مظالم ختم نہیں ہونگے، کشمیریوں کو ابھی تک حق رائے دہی سے محروم رکھاگیاہے اور آرٹیکل 370کی تبدیل کے بعد کشمیریوں کو اقلیتوں میں تبدیل کرناظلم ہے۔عاصمہ عالم نے کہاکہ کشمیریوں کا احتجاج سالوں سے جاری ہے پاکستانی حکومت اور عوام کشمیریوں کی جدوجہدمیں ان کے ساتھ کھڑے ہیں،اقوام عالم کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کانوٹس لینا ہو گا۔ارباب عثمان نے کہاکہ کشمیرکے مسئلے کے حل کےلئے تمام ممالک کو بیٹھناچاہئے ،امریکہ خود کو انسانی حقوق کا علمبردارسمجھتاہے لیکن سب سے زیادہ خلاف ورزی وہی کرتاہے، ملکی مسائل کی بڑی وجہ بیڈگورننس ہے ۔

اس موقع پر سپیکربابرسلیم سواتی کی ہدایت پر ایوان میں کشمیری عوام کےساتھ اظہاریکجہتی کےلئے ایوان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ بعدازاں تقریرکاسلسلہ جاری رکھتے ہوئے حکومتی رکن فضل الہی نے کہاکہ کشمیرمیں جو مظالم کئے جارہے ہیں ، میڈیاپرپابندی ہے، تین تین ماہ تک کرفیولگایاجاتاہے،ہیومن رائٹس کی تنظیمیں ،یواین کی قراردادیں کہاں گئی ؟ ہمارا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ ہے کہ وہ آگے آئیں اور کشمیریوں پر ظلم بندکرنے میں اپناکرداراداکریں۔ایم پی اے منیرحسین کاکہناتھاکہ کشمیریوں کے حقوق سلب کرناقابل مذمت ہے ، بھارت نے کشمیریوں پر ظلم کی ایک تاریخ رقم کی اورکشمیریوں نے ظلم کےخلاف مزاحمت کی تاریخ رقم کی لیکن یہ حالات عالمی برداری ،اقوام متحدہ اورانسانی حقوق کی تنظیموں کےلئے ایک واضح چیلنج ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں ان معاملات پراپنی دوہری پالیسی ترک کرناہوگی، عالمی برادری اور اقوام متحدہ اپنی پاس کردہ قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے اورکشمیریوں کاحق خودرادیت انہیں دیاجائے ۔رکن صوبائی اسمبلی عجب گل نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ عالمی برداری کے پاس کشمیرکامسئلہ حل کرنے کےلئے کوئی عملی حکمت عملی نہیں ،ہم سیاستدان ہوکر بھی قوم کو ڈائریکشن نہ دے سکے کیونکہ ہم آپس میں الجھے ہوئے ہیں کشمیرایک ادھوراخواب ہے جس کو ہم نے پوراکرناہے ، پہلے اپنے گھرکومضبوط کیاجائے تب ہی ہماری آوازمیں اثرہوگا۔

ایم پی اے سہیل آفریدی نے کہاکہ پانچ اگست 2019ءکا دن پاکستانیوں کےلئے تکلیف دہ ہے جب آرٹیکل370کوتبدیل کرکے کشمیریوں کی حیثیت کوختم کردیاگیا،کشمیر کے حوالے سے یواین کی قراردادیں موجود ہے جو مقبوضہ جموں اینڈکشمیرکے عوام کو آزادی دیتی ہے ،ہیومن رائٹس کے دعویدار،یواین جوپوری دنیامیں اپنے آپ کو ایک معتبرادارہ سمجھتاہے اس کے باجودنہ ہی بھارت پرپابندی لگتی ہے نہ ہی اس کےخلاف کوئی کاررروائی کی جاتی ہے، بھارت کی بدمعاشی کایہ عالم ہے کہ وہ کشمیریوں پر گولیاں برساتے ہیں،چھوٹے بچوں کو بھی گرفتارکرتے اورعورتوں کی عزتیں پامال کئے جاتے ہیں لیکن پھر بھی دنیاخاموش ہے۔ خاتون رکن نیلوفربابرنے کہاکہ کشمیرمیں عورتوں کےساتھ ظلم وبربریت کابازارگرم ہے، سیاست سے بالاترہوکر اس ملک کاسوچناچاہئے کیونکہ پاکستان ہے توہم ہیں، کشمیرمیں پانی نہیں کھانانہیں لوگ اپنے پیاروں کو دفنانہیں سکتے ،ہماری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ کشمیرکوآزادکرائے ،اس کے بعدسپیکربابرسلیم سواتی نے اسمبلی کااجلاس 8اگست بروزجمعرات دوپہردوبجے تک کےلئے ملتوی کردیا۔